دادو، پی ایس 76 میں ضمنی انتخاب کل ہو گا

Election

Election

دادو (جیوڈیسک) مبینہ دھاندلی کےالزامات کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پی ایس 76 تحصیل خیرپور ناتھن شاہ میں ضمنی انتخاب کل ہونگے۔

پیپلز پارٹی کے امیدوار سمیت پندرہ امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں لیکن عوامی اتحاد کے بائیکاٹ کے بعد کانٹے دار مقابلے کی امید نہیں ہے۔ تحصیل خیرپورناتھن شاہ پی ایس 76 میں ضمنی انتخاب کی تیاریاں زور وشور سے جاری ہیں۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 48 ہزار857 ہے۔ یہاں 134 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ پرامن انتخاب کے لئے ہر پولنگ اسٹیشن پر پولیس کے 10 اور رینجرز کے 3 جوان تعینات ہوں گے۔

حلقے میں دفعہ 144نافذ کرکے ڈبل سواری اور اسلحے کی نمائش پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ الیکشن کمشنر حیدرآباد کے مطابق ضمنی انتخاب کو مانیٹرکرنے کے لیے دس ٹیمیں بنائی گئی ہیں جبکہ شکایات درج کرانے کیلیے الیکشن کمپلینٹ سیل بھی قائم کیا گیا ہے۔

اس حلقے میں پیپلزپارٹی کے انجینئر عبدالعزیز جونیجو سمیت پندرہ امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ تاہم گرینڈ الائنس کی جانب سے دادو اور نوشہروفیروز کے ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کےبعد عوامی اتحاد کے سربراہ لیاقت علی جتوئی نے اپنے بھائی احسان جتوئی کو انتخاب میں حصہ لینے سے روک دیا ہے۔ جس کے باعث اب اس حلقے میں کانٹے دار مقابلےکی توقع نہیں رہی لیکن دونوں جانب سے ایک دوسرے کو للکارنے کا سلسہ جاری ہے۔

اس حلقےمیں 1988 سے 2013 تک ہونے والے 7 انتخابات میں پیپلزپارٹی چار بار جیت چکی ہے۔ 2013 کےانتخابات میں کامیاب پیپلزپارٹی کی امیدوار پروین عزیزجونیجو سے قیادت نے استعفیٰ طلب کیا تو انہوں نے پارٹی سے اختلاف کے باعث الیکشن ٹریبونل میں استعفیٰ دیتے ہوئےیہ بھی لکھ دیا کہ ان کے حلقے میں دھاندلی ہوئی ہے۔

پروین عزیز جونیجو کے استعفیٰ کے بعد الیکشن ٹریبونل نے مخالف امیدوار لیاقت جتوئی کو کامیاب قرار دے دیا تھا۔ تاہم آزاد امیدوار اصغر شیخ کی پٹیشن میں اعتراض کے بعد سپریم کورٹ نے اس حلقے میں ضمنی انتخاب کے احکامات جاری کیے تھے۔