اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرانے کے لیے تیار ہے۔ ٹیکس کے نفاذ کے بعد صارفین کو دو سو ساٹھ ارب روپے اضافی ادا کرنا ہوں گے۔
حکومت عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرانے کے لیے تیار ہوگئی۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ڈیری سیکٹر پر ٹیکس عائد کیے جانے کا امکان ہے جس سے صارفین کو دو سو ساٹھ ارب روپے اضافی ادا کرنا ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ڈیری سیکٹر کو ٹیکس کے دائرے میں لائے جانے کا امکان ہے۔
دودھ کی پیداوار میں دنیا میں تیسرے نمبر کا ملک پاکستان سالانہ انتالیس کروڑ پچھتر لاکھ لیٹر دودھ استعمال کرتا ہے۔ ڈیری سیکٹر انڈسٹری نے بجٹ میں ٹیکس کے نفاذ کو انڈسٹری کے لیے تباہ کن قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ ٹیکس لاگو ہونے سے ٹیٹرا پیک دودھ کی قیمت سات سے آٹھ فیصد اضافے سے چھ تا سات روپے بڑھ جائے گی۔