نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارت میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا معاملہ شدید تنازع کا شکار ہوگیا ہے۔ الیکشن جیتنے والی بی جے پی نے کانگریس پر واضح کیاہے کہ جلدبازی میں سنگین غلطیوں سے بازرہے۔
لیفٹیننٹ جنرل دلبیر سنگھ سہاگ کو تعینات کرکے الیکشن ہارنے والی کانگریس نے فاتح بی جے پی کے سینے پر مونگ دل دی ہے۔ دلبیر سنگھ ایک ایسے فوجی ہیں جن کی بھارت کے سابق آرمی چیف اورآج کے بی جے پی لیڈرجنرل وی کے سنگھ نے خوب درگت بنائی تھی اوران کے پروموشن تک پر پابندی لگادی تھی۔
اب جاتے جاتے کانگریس انہیں تحفے میں دے کر جارہی ہے توبے جے پی کوکسی کروٹ چین نہیں آرہا۔ جنرل دلبیرسنگھ اکتوبر2007 سے دسمبر 2008 تک کارگل میں آٹھویں ماونٹین ڈویژن کے کمانڈر تھے۔ وہی دور جب پاک بھارت جنگ ہوئی تھی۔
لیکن یہ جنرل بھارت کے موجودہ آرمی چیف کے لاڈلے ہیں۔ جنرل بکرم سنگھ نے ان کی پروموشن پرعائد پابندی اٹھاکرانہیں وائس چیف آف آرمی اسٹاف بنایا تھا اور سینئر ترین ہونے کے ناطے ان کے آرمی چیف بننے کی راہ بھی ہموارہوگئی۔
دلبیر سنگھ 1987 میں سری لنکا میں آپریشن پون میں سفاک کمانڈرکے طور پرسامنے آئے تھے۔وہ آزادی کی جدوجہد کرنی والے کشمیریوں کاخون بہانے والی انفنٹری بریگیڈ کی بھی کمان کرچکے ہیں۔ وہ 31 جولائی کو ریٹائرہونے والے جنرل بکرم سنگھ کی جگہ لیں گے۔ایک ایسی تعیناتی جوجنرل وی کے سنگھ کے نزدیک ناجائز ہوگی۔