پولیس کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش میں ایک میاں بیوی کو صرف پندرہ روپے کا قرض بروقت ادا نہ کرنے کی وجہ سے ہلاک کر دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جمعرات کو یہ جوڑا مزدوری کے لیے جا رہا تھا کہ راستے میں ایک کریانہ اسٹور کے مالک نے انہیں پندرہ روپے قرض ادا کرنے کا کہا، جس کے بعد لڑائی ہوئی اور دکان کے مالک نے کلہاڑیوں کے وار کرتے ہوئے میاں بیوی کو قتل کر دیا۔
ضلع مین پوری کے تفتیشی افسر ارون کمار نے نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دکاندار کی طرف سے سوال کرنے کے بعد میاں بیوی نے کہا کہ وہ بعد میں پندرہ روپے واپس کر دیں گے لیکن دکاندار اشتعال میں آ گیا اور کلہاڑی سے وار کرنا شروع کر دیے۔ بتایا گیا ہے کہ دکاندار ملزم کی عمر ساٹھ سال کے قریب ہے اور درمیانی عمر کے میاں بیوی نے ایک ہفتہ پہلے یہ کہتے ہوئے سامان خریدا تھا کہ وہ آئندہ چند روز کے اندر اندر ہی اسے پندرہ روپے واپس کر دیں گے۔
اس واقعے کے فوراﹰ بعد ہی دکاندار کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ اس سے آلہ قتل بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔ بھارت میں اچانک اشتعال انگیزی کے بعد شروع ہونے والی لڑائی کے نتیجے میں سالانہ ہزاروں افراد مارے جاتے ہیں۔ پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق سن دو ہزار چودہ میں نئی دہلی میں پندرہ فیصد قتل اچانک لڑائی شروع ہونے سے ہوئے اور یہ قتل کرنے والے وہ عام لوگ تھے، جن کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں تھا۔
بھارتی نیشنل کریمنل ریکارڈ بیورو کے مطابق سن دو ہزار چودہ میں ملک بھر میں 33 ہزار سے زائد افراد کو قتل کیا گیا تھا۔