دمشق (جیوڈیسک) شام سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیل نے ایک بار پھر دارالحکومت دمشق کے بین الاقوامی فضائی اڈے کے قریب بمباری کی ہے۔ اس بمباری میں ایران اور حزب اللہ کے فوجی مراکز اور اسلحہ گوداموں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
شامی حکومت کے ترجمان ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ محکمہ دفاع نے اسرائیل کا ایک بڑافضائی حملہ ناکام بناتے ہوئے متعدد میزائل ہدف تک پہنچنے سے قبل ہی مار گرائے ہیں۔ دوسری جانب شامی فوج کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب اسرائیل نے دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب بمباری کی جس میں حزب اللہ کے اسلحہ گوداموں کو نشانہ بنایا گیا۔ بمباری سے متعدد اسلحہ ڈپو تباہ ہوگئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر اسرائیلی بمباری کی فوٹیج اور تصاویر پوسٹ کی گئی ہیں۔ ویڈیوز میں دمشق میں زور دار دھماکوں کی آواز سنی جاسکتی ہے۔
ادھر شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ادارے ‘شامی آبرز ویٹری’ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے، دارالحکومت کے جنوب مغرب اور دیگر مقامات پر اسلحہ کے گوداموں پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں ایران اور حزب اللہ کے متعدد اسلحہ گودام تباہ کردیے گئے ہیں۔
“الحدث” چینل سے بات کرتے ہوئے سیرین آبزر ویٹری کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے کہا کہ دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کم سے کم دو میزائل داغے گئے۔ چند کلو میٹر دور الکسوہ میں حزب اللہ اور ایران کے اسلحہ کے مراکز پر متعدد میزائل گرائے گئے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے اسی طرح کے فضائی حملے 25 دسمبر 2018ء کو بھی کیے تھے جن میں شام میں ایران اور لبنانی شیعہ ملیشیاحزب اللہ کے اسلحہ کے مراکز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔