دمشق (جیوڈیسک) پہلا خودکش دھماکہ عدلیہ کی ایک مرکزی عمارت کے اندر ہوا جس میں کم ازکم 25 افراد ہلاک ہو گئے۔
بدھ کے روز دو مختلف مقامات پر خود کش دھماکوں نے شام کے د ارالحکومت دمشق کو ہلا کر رکھ دیا۔
شام کے سرکاری ٹیلی وژن نے بتایا ہے کہ دو الگ الگ واقعات میں خود کش حملہ آوروں نے خود کو باردوی مواد سے اڑا دیا۔
پہلا خودکش دھماکہ عدلیہ کی ایک مرکزی عمارت کے اندر ہوا جس میں کم ازکم 25 افراد ہلاک ہوگئے ۔کئی دوسرے میڈیا ذرائع ہلاک ہونے والوں کی تعداد 31 بتا رہے ہیں۔
اس حملے کے تقریباً دو گھنٹے کے بعد ایک اور خودکش بمبار نے خود کو دمشق کے مغربی علاقے الربوہ میں ایک ریستوران کے اندر دھماکے سے اڑا دیا۔
سرکاری ٹیلی وژن کا کہنا ہے کہ ریستوران میں داخل ہونے والے خودکش بمبار نے اس وقت دھماکہ کیا جب سیکیورٹی اہل کار اس کا پیچھا کرتے ہوئے ریستوران میں داخل ہوئے۔
شام کے سرکاری ٹیلی وژن نے کہا ہے کہ اس حملے کی زد میں آکر کئی افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ، تاہم اس نے ہلاک و زخمی افراد کی تعداد نہیں بتائی۔
بدھ کے روز ہونے والا حملوں سے ایک ہفتے سے بھی کم عرصہ پہلے شیعوں کے قبرستان کے قریب اسی طرح کے ایک حملے میں کم ازکم 40 افراد ہلاک اور 120 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔
اس حملے کی ذمہ داری شام میں القاعدہ سے منسلک ایک گروپ نے قبول کرنے کا دعوی کیا تھا۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر شیعہ زائرین تھے جو شام میں زیارتوں کے لیے آئے تھے۔