اسلام آباد (جیوڈیسک) پن بجلی کی پیداوار میں چھ سو میگاواٹ کی مزید کمی آگئی ہے اور انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) پر دباؤ ہے کہ وہ بجلی کی کمپینوں کی مدد کرے، جیسا کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ ایک دن میں اوسطاً دس گھنٹوں سے بھی زیادہ ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پچھلے دو نوں سے دریائے کابل میں بہاؤ میں اضافے کی وجہ سے ارسا نے پانی کے ذخائر سے اخراج میں کمی کردی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے بجلی کی کمپنیوں کے لیے پریشانی پیدا ہوگئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزارتِ پانی و بجلی کی خواہش تھی کہ پانی کے ذخائر سے زیادہ سے زیادہ اخراج کیا جائے تاکہ بجلی کی بے انتہاء طلب کے حوالے سے جزوی تلافی ہوسکے۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ وزارتِ پانی و بجلی نے ارسا سے کہا تھا کہ وہ پانی کے اخراج کے طریقہ کار پر نظرثانی کرے، لیکن ارسا نے یہ بات ماننے سے انکار کردیا، اس لیے کہ آبپاشی کے اس مرحلے پر صوبے اپنی پانی کی ضرورت میں اضافے کے لیے تیار نہیں تھے۔
ارسا نے حکومت کو مطلع کیا ہے کہ وہ اس مرحلے پر پانی کے ذخائر میں اضافے کی کو ترجیح دے گی، جیسا کہ نئی فصل کے موسم کے ابتدائی حصے میں دریائے کابل اور چناب آبپاشی کی صوبائی ضروریات پوری کررہے ہیں۔