اسلام آباد (جیوڈیسک) پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ اس بار آئین کو نہیں وفاق کو خطرات کے خدشات لاحق ہیں اگر سسٹم میں کوئی تبدیلی آئی یا لانے کی کوشش کی گئی تو نتائج سنگین ہوں گے۔ سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر صابر بلوچ کی صدارت میں ہوا جس میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے ملک میں سیاسی صورتحال پر بحث کی تحریک پیش کی جس کے بعد تحریک پر بحث کا آغاز ہوا۔
اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ جو ادارے آئین کے دائرے میں رہ کر کام کررہے ہیں ان کو متنازع بنانا افسوسناک ہے جبکہ اس بار آئین کو نہیں وفاق کو خطرات کے خدشات لاحق ہیں اگر سسٹم میں کوئی تبدیلی آئی یا لانے کی کوشش کی گئی تو نتائج سنگین ہوں گے اور ملکی بقا مشکل میں پڑ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ قومی سیکیورٹی کے تقاضے پورے کرتے کرتے آج ملک کس مقام پر پہنچ چکا ہے، ہمیں یہ بات مد نظر رکھنا ہوگی کہ اس وقت ملک تبدیلی کے نازک دور سے گزر رہا ہے جبکہ ابھی صرف ایک مرتبہ سویلین اقتدار کی منتقلی ہوئی ہے لیکن یہ منزل نہیں۔
رضا ربانی کا کہنا تھا کہ عدلیہ اور سابق چیف جسٹس کو سوالیہ نشان بنانا غیر مناسب ہے، الیکشن کمیشن کو سامنے رکھ کر آئین سے متصادم باتیں کی جاتی ہیں، انتخابی نظام پر ہمیں بھی اعتراضات ہیں لیکن اداروں کے استحکام سے ہی جمہوریت مستحکم ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک چلانے کے لیے 73ء کے آئین پر مکمل عملدرآمد کی ضرورت ہے اوراس کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو اپنے مفاد سے بالا تر ہو کر سوچنا ہو گا۔