کراچی (جیوڈیسک) بدترین دہشتگردی کے بعد بلوچستان حکومت نے دربار شاہ نورانی کو فوری طور پر بند اور اوقاف کے حوالے کرنے کا فیصلہ کر لیا، ایف سی، لیویز اور پولیس کی چوکیاں بھی بنائی جائیں گی، وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ بلوچستان کی جانب سے شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کے لئے امداد کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے کراچی میں شاہ نورانی دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں درگاہ شاہ نورانی کو فوری طور پر بند اور اوقاف کے حوالے کرنے کا اعلان کر دیا، کہتے ہیں پولیس، ایف سی اور لیویز کی چوکیاں بھی بنائی جائیں گی۔
نواب ثناء اللہ زہری نے دھماکے میں جاں بحق افراد کے ورثاء کے لئے 10 اور زخمیوں کو پانچ پانچ لاکھ روپے امداد دینے کا اعلان بھی کیا۔
دوسری جانب، وزیر اعظم نواز شریف نے بھی سانحہ میں جاں بحق افراد کے ورثاء کیلئے پانچ، پانچ لاکھ، شدید زخمی افراد کیلئے دو، دو لاکھ اور معمولی زخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ امدادی چیک مفتاح اسماعیل اور مصدق ملک تقسیم کریں گے۔