ڈارک نیٹ پر دنیا کا دوسرا سب سے بڑا جرائم پیشہ پلیٹ فارم بند

Dark Net

Dark Net

جرمنی (جیوڈیسک) جرمن پولیس نے ڈارک نیٹ پر چوری شدہ ڈیٹا، جعلی دستاویزات اور منشیات کی تجارت کی چھان بین کے دوران تین ایسے مشتبہ ملزمان کو گرفتار کر لیا، جنہوں نے اپنے جرائم کے لیے ’وال اسٹریٹ مارکیٹ‘ نامی پلیٹ فارم قائم کر رکھا تھا۔

جرمن پولیس نے کو بتایا کہ گرفتار کیے گئے مشتبہ جرمن شہریوں کی تعداد تین ہے اور انہیں بین الاقوامی سطح پر کی جانے والی طویل خفیہ چھان بین کے نتیجے میں جرمنی ہی سے حراست میں لیا گیا۔

یہ تینوں ڈارک نیٹ پر ایک ایسا غیر قانونی پلیٹ فارم چلا رہے تھے، جس کا نام انہوں نے ’وال اسٹریٹ مارکیٹ‘ رکھا ہوا تھا اور جس کے غیر قانونی صارفین کے رجسٹرڈ اکاؤنٹس کی تعداد بھی ایک ملین سے زیادہ تھی۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جرائم پیشہ افراد کا یہ پلیٹ فارم ڈارک نیٹ پر چلایا جانے والا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا پلیٹ فارم تھا، جہاں اپنے اکاؤنٹ چلانے والے ساڑھے پانچ ہزار کے قریب فروخت کنندگان چوری شدہ ڈیٹا، جعلی دستاویزات اور منشیات کی تجارت کرتے تھے۔ تینوں گرفتار شدگان کی عمریں 22 اور 31 برس کے درمیان بتائی گئی ہیں۔

پولیس کے مطابق، ’’ان مشتبہ مجرموں کو جرمنی میں جرائم کی تحقیقات کرنے والے وفاقی ادارے بی کے اے کے اہلکاروں نے وفاقی جرمن صوبوں ہَیسے، نارتھ رائن ویسٹ فیلیا اور باڈن ورٹمبرگ میں مارے جانے والے چھاپوں کے دوران گزشتہ ہفتے گرفتار کیا لیکن ان کے حراست میں لیے جانے کی اطلاع میڈیا کو آج جمعے کے روز دی گئی۔

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ فیڈرل کرائمز آفس کے اہلکار ان جرائم پیشہ افراد تک ایک ایسے طویل تحقیقاتی عمل کے بعد پہنچے، جس میں جرمنی ہی کی سائبر کرائمز ایجنسی زیڈ آئی ٹی کے علاوہ یورپی پولیس ایجنسی یوروپول اور امریکا اور ہالینڈ کے سکیورٹی اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کیا گیا۔ تینوں گرفتار شدگان ڈارک نیٹ پر ’وال اسٹریٹ مارکیٹ‘ نامی پلیٹ فارم چلانے والے مرکزی افراد تھے۔ اپریل کے آخری دنوں میں جس وقت انہیں گرفتار کیا گیا، اس وقت یہ ملزمان زیر زمین چلے جانے کی تیاریوں میں تھے۔

ان کے خلاف مارے گئے چھاپوں کے دوران ان کی رہائش گاہوں سے مجموعی طور پر نقدی کی صورت میں ساڑھے پانچ لاکھ یورو، کئی انتہائی مہنگی کاریں اور ان کے کمپیوٹر ہارڈ ویئر میں محفوظ لاکھوں یورو مالیت کی کرپٹو کرنسی بھی برآمد کر لی گئی۔

ان گرفتاریوں کے بعد حکام نے اس گروپ کا ہارڈ ویئر اور بہت سے بیک اپ کمپیوٹر سرورز کا پورا نظام بھی اپنے قبضے میں لے لیا، جس کے بعد جمعرات دو مئی سے ڈارک نیٹ پر ان کی غیر قانونی سرگرمیوں کا پورا نیٹ ورک بھی بند ہو گیا ہے۔

دی اکانومسٹ کے تحقیقی ادارے کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق آئندہ پانچ برسوں کے لیے یہ تینوں ممالک ایک جتنے نمبر حاصل کر کے مشترکہ طور پر پہلے نمبر پر ہیں۔ سن 2013 تا 2017 کے انڈیکس میں فن لینڈ پہلے، سویڈن دوسرے اور آسٹریلیا تیسرے نمبر پر تھا۔

جرمن پولیس کے مطابق ڈارک نیٹ پر مجرمانہ سرگرمیوں کے خلاف اسی بین الاقوامی آپریشن کے دوران امریکا میں بھی دو ایسے افراد کو گرفتار کر لیا گیا، جنہوں نے اس پلیٹ فارم سے بڑی مقدار میں بہت سی منشیات فروخت کی تھیں۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس ڈارک نیٹ پلیٹ فارم پر ہیروئن، کوکین اور ایمفیٹامینز جیسی منشیات کے علاوہ مسروقہ آن لائن ڈیٹا، جعلی دستاویزات اور کسی بھی کمپیوٹر نیٹ ورک کو مفلوج کر دینے والا کئی طرح کا سافٹ ویئر، جو اصطلاحاﹰ malware کہلاتا ہے، فروخت کیا جاتا تھا۔

اس پلیٹ فارم پر خریداروں اور فروخت کنندگان کے درمیان رقوم کا لین دین بِٹ کوئن اور مونیرو جیسی کرپٹو کرنسیوں میں ہوتا تھا اور گرفتار کیے گئے مبینہ مجرم اس پلیٹ فارم کے آپریٹروں کے طور پر اپنی خدمات کے لیے دو سے لے کر چھ فیصد تک کمیشن وصول کرتے تھے۔