کابل (جیوڈیسک) افغانستان میں امریکی فوج کے کمانڈر جنرل جان کیمبل نے خبردار کیا ہے کہ داعش پاکستان اور افغانستان میں دہشت گرد بھرتی کررہی ہے۔ گزشتہ ہفتے داعش نے بھی پاکستانی جنگ جوؤں کی وڈیو جاری کی تھی تاہم حکام نے ملک میں داعش کی موجودگی سے انکار کیا ہے۔
عراق اور شام میں اپنی سفاک کارروائیوں سے دنیا پر دہشت بٹھانے والی داعش کیا پاکستان میں بھی داغ بیل ڈالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔ گزشتہ ماہ کئی شہروں میں وال چاکنگ اور اس پر حکام کی تردید کے بعد اب افغانستان میں امریکی کمانڈر نے ان خدشات کا اظہار کیا ہے۔ جنرل جان کیمبل نے کہاہے کہ ان کے پاس ایسی اطلاعات ہیں کہ داعش پاکستان اور افغانستان میں بھرتیاں کررہی ہیں۔
غیر ملکی خبرایجنسی کی ایک رپورٹ میں حکومت کی طرف سے گزشتہ ماہ حکام کو بھیجے گئے خط کا حوالہ دیا گیاہے جس میں داعش کے جنگ جوؤں کو ترغیب کی اطلاع دی گئی ہے جبکہ اس خط میں خیبرپختونخوا اور قبائلی علاقوں میں انتہا پسندوں کا 12 ہزار افراد کی شمولیت کا دعویٰ بھی شامل ہے ۔داعش کا پراپگینڈا کرنے والے سوشل نیٹ ورک اکاؤنٹس سے گزشتہ ہفتے کالعدم تحریک طالبان کے سابق ترجمان شاہد اللہ شاہد کی وڈیو جاری کی گئی تھی،پس منظر میں داعش کے جھنڈے کے ساتھ شاہد اللہ شاہد اور دیگر جنگ جو داعش کی اطاعت کا اعلان کررہے ہیں۔
اسی وڈیو میں ایک شخص کا سرقلم کرتے بھی دکھایا گیا۔ نامعلوم مقام سے جاری کی گئی اس وڈیو سے ہٹ کر شہری علاقوں میں بھی داعش کے حامی سامنے آئے ہیں۔ دسمبر میں اسلام آباد کے مدرسے سے منسوب طالبات کی وڈیو انٹرنیٹ پر جاری کی گئی۔ جبکہ کراچی سے انٹرنیٹ پر داعش کا پراپگینڈہ کرنے والے دو جوانوں کو حراست میں لیا گیا۔
سابق وزیرداخلہ رحمان ملک کے پاس بھی گرفتاریوں سے متعلق معلومات ہیں ۔امریکی خبر ایجنسی کے مطابق چند دنوں پہلے پاکستان میں امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اعلیٰ افسر نے نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ پاک افغان حکام نے امریکی عہدیداروں سے ملاقات میں داعش کے قدم جمانے کی کوششوں پر تشویش سے آگاہ کیا ہے تاہم پاکستانی حکام کا کہناہے کہ داعش کا پاکستان میں وجود نہیں ، مقامی عسکریت پسند اس تنظیم کا نام استعمال کررہے ہیں ۔