ڈسکہ (جیوڈیسک) ڈسکہ میں پولیس کی فائرنگ سے قتل بار کے صدر رانا خالد عباس کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی، شہر میں مکمل ہڑتال، سیکورٹی کے سخت انتظامات، رینجرز تعینات کر دی گئی۔
ڈسکہ میں پولیس کی فائرنگ سے قتل بار کے صدر رانا خالد عباس کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی جس میں گورنر پنجاب سمیت سیاسی و سماجی شخصیات، وکلاء سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
گزشتہ روز وکلا اور پولیس تصادم کے بعد شہر میں ہو کا عالم ہے ، سرکاری اور نجی سکول بند ہیں ، کاروباری مراکز ، منڈیاں اور دکانوں کے شٹر ڈاؤن ہیں ، کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لئے نواز شریف سٹیڈیم میں رینجرز کے دستے الرٹ ہیں جبکہ تھانہ سٹی میں ملحقہ اضلاع سے پولیس کی بلوائی گئی اضافی نفری تعینات ہے۔ڈسکہ میں گزشتہ روز وکلا اور پولیس کے تصادم کے بعد دکانوں ، کاروباری مراکز ، منڈیوں میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے ، پٹرول پمپ ، سی این جی سٹیشنز ،چھوٹے بڑے ریسٹورانٹ ، ٹی سٹال بند اور سڑک کنارے لگنے والے فروٹ کے ٹھیلے بھی غائب ہیں ۔ شہر بھر میں سناٹا اور ہو کا عالم ہے۔
نجی اور سرکاری دفاتر ، سکولوں میں تعطیل ہے تاہم آج ہونے والا ایف اے کا پیپر منسوخ نہیں کیا گیا جو معمول کے مطابق ہوگا ۔ تھانہ سٹی کے سامنے لوگ جمع ہیں ، دوسری طرف کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لئے نواز شریف سٹیڈیم میں رینجرز کے دستے الرٹ ہیں جبکہ شہر میں کشیدگی کے باعث سیالکوٹ ، گوجرانوالہ ، گجرات ، سمبڑیال سے پولیس کی اضافی نفری طلب کر لی گئی ہے۔
گزشتہ روز ڈسکہ میں پولیس اور وکلا کا تصادم اس وقت خونی لڑائی میں بدل گیا تھا جس کے بعد شہر میں ہر طرف آگ لگ گئی ، حالات کشیدہ ہوتے ہی شہر بھر کی مارکیٹیں اور بازار بھی بند رہے ۔ مشتعل مظاہرین نے ٹی ایم اے ، ڈی ایس پی آفس اور اسسٹنٹ کمشنر کا گھر جلا دیا تھا۔