سیالکوٹ (جیوڈیسک) ڈسکہ میں ایس ایچ او کی فائرنگ سے وکلا کی ہلاکت کے بعد مشتعل وکلا نے ڈی ایس پی کےدفتر کو آگ لگادی ہے،وکلا کی جانب سے ایک بار پھر تھانہ سٹی ڈسکہ کا گھیراؤ کرلیا گیا ہے اور تھانے پر پتھراؤ سے علاقہ میدان جنگ بن گیا ہے۔
صورت حال کے پیش نظر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ بھی کی ہے۔ دوسری جانب ڈسکہ واقعے کےخلاف پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی وکلا کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے۔واقعے پرچیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منظور احمد ملک نے نوٹس لیتے ہو ئےڈسکہ میں فوری طور پر رینجرز تعینات کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
ڈسٹرکٹ سیشن جج سیالکوٹ اور ڈسٹرکٹ سیشن جج گوجرانوالہ کو فوری طور پر ڈسکہ پہنچنے کا بھی حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے جج صاحبان کو واقعے کے متعلق فوری رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔