لاہور (جیوڈیسک) داتا دربار کے گردو نواح کا ایریا منشیات فروشوں، بھکاریوں اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں مصروف عورتوں کی آماجگاہ بن گیا، انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے زائرین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حضرت داتا علی ہجویری کے مزار پر نشئیوں اور غیر اخلاقی سرگرمیوں کی وجہ سے لوگوں کو شدید پریشانیاں پیش آ رہی ہیں۔ دربار کے باہر گندگی اور کوڑے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔ دربار کے باہر بیت الخلا نہ ہونے کے باعث لوگ باہر فٹ پاتھ پر ہی پیشاب کرنے پر مجبور ہیں۔
تجاوزات مافیا نے دربار کے باہر مختلف ریڑھیاں ،اڈے قائم کر رکھے ہیں مزیدبراں پارکنگ کا مناسب بندوبست نہ ہونے کے باعث زائرین موٹر سائیکل اور گاڑیوں کو سڑک پر ہی پارک کر دیتے ہیں۔ باورچی غیر معیاری کھانے بنا کر فروخت کرتے ہیں۔ جیب تراشوں کی طرف سے زائرین کی جیبوں کی صفائی بھی معمول بن چکی ہے۔ جوتوں کی حفاظت کی اجرت2 روپے ہے لیکن انتظامیہ کی ملی بھگت سے زائرین سے 10 سے 20 روپے لئے جاتے ہیں۔
داتا دربار پر جتنا سکیورٹی نظام فول پروف ہے ایسا نظام پورے پنجاب کے مزاروں پر نہیں ملتا۔ انہو ں نے کہا کہ دربار کے احا طہ میں کسی ایسے شخص کو آنے کی اجازت نہیں ہوتی جو مشکوک پایا جائے، دربار کے ایریا میں صفائی کو مکمل طور پر یقینی بنایا جاتا ہے اور ڈی ایس پی بلال گنج دن میں دو دفعہ دربار کاراؤنڈ لگاتے ہیں۔