لاہور (محمد علی رانا ) وومن اینڈ چلڈرن ویلفیئر آرگنائزیشن کے چیئر مین محمد علی رانا نے گزشتہ دِنوں اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم جہالت کے دور میں واپس لوٹتے جا رہے ہیں۔ کیا بیٹیاں اِسی لیے ہوتیں ہیں کہ وہ بھرِ بازار میں خود کو آگ لگا لیں اور قانون کے محافظ تماش بین بنے لطف اندوز ہوتے رہیں۔ سرِعام آمنہ کی خود سوزی پورے سسٹم کے منہ پر کھلا تماچہ ہے۔
محمد علی رانا نے مزید کہا کہ اب اگر بڑے اور چھوٹے تمام سیاستدان اور قانون کے رکھوالے آمنہ کے گھر مظفر گڑھ جا جا کر اُس کے والدین سے جتنی مرضی ہمدردی کا اظہار کر لیں مگر اُن دکھیارے والدین کی معصوم کلی کو کِسی صورت واپس نہیں لاسکتے۔
کیا اِن دکھیارے بوڑھے ماں باپ کو جھوٹی تسلیاں دینے والے بیٹی کا نیم البدل اپنی بیٹیاں لا کر اُن کی چھولی میں ڈال سکتے ہیں نہیں نہ یہ آسان نہیں بیٹی کا دکھ صرف وہی جان سکتا ہے جِس کی بیٹی پر آفتوں کے پہاڑ ٹوٹے ہوں۔ محمد علی رانا نے کہا میںاوروومن اینڈ چلڈرن ویلفیئر آرگنائزیشن کے تمام ممبران حکومتِ وقت سے پر زور اپیل کرتے ہیں کہ اُن مجرموں کو قرار واقعی سزا سنائی جائے اور عین اُسی جگہ جہاں معصوم آمنہ نے خود سوزی کی وہاں سرِ عام تختہِ دار پر لٹکایا جائے جِنہوں کی وجہ سے ہوا کی بیٹی زندہ جلنے پر مجبور ہوئی۔