یوم تقریب آزادی کے سلسلہ جوڑا جلالپور میں نیزہ بازی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا
گجرات (جی پی آئی)یوم تقریب آزادی کے سلسلہ جوڑا جلالپور میں نیزہ بازی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا ، جس کے مہمان خصوصی ڈی سی او لیاقت علی چٹھہ تھے ، جبکہ میزبانی کے فرائض رضا علی وڑائچ اور ذوالفقار باگڑی تھے ، اس موقع پر ایم پی اے میجر معین نواز ، ایم پی اے حاجی عمران ظفر ، حاجی ناصر محمود ، نوابزادہ طاہر الملک ، اے ڈی سی فاروق رشید سندھو ، ڈی او سی شجاع قطب بھٹی ، ٹی ایم او خرم ترہنگی ، ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر سلیمان علی ، پی ایس او ندیم بٹ ، حاجی خادم حسین جج نیزہ بازی ، چوہدری محمد نواز ریحانیہ و دیگر موجود تھے ، اس موقع پر پنجاب بھر سے مختلف نیزہ باز کلب کے کھلاڑیوں نے حصہ لیا ، اس موقع پر رضا علی متہ نے خطاب کرتے ہوئے مہمانانِ گرامی کا شکریہ ادا کیا اور تمام کلبوں کا شکریہ ادا کیا کہ اس گرمی کے موسم کوئی بھی سوار اپنے گھوڑوں پر کاٹھیاں نہیں ڈالتا ، وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر جشن آزادی کے موقع پر آپ لوگوں نے ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کیا ، ہم آپ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں ، ڈی سی او لیاقت علی چٹھہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معزز مہمانوں و دیگر انتہائی قابل احترام کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے گورنمنٹ پنجاب کی کال پر جشن آزادی کے سلسلہ میں اس تقریب کا انعقاد کیا ، پنجاب حکومت کی جانب سے جشن آزادی کے موقع پر تمام گیموں کے پروگرام منعقد کروانے کا کہاگیا تھا ، پنجاب کی خوبصورت گیم نیزہ بازی ہے، جو کہ پورے پنجاب کے کسی بھی ضلع میں منعقد نہیں ہو ئی ، یہ عزاز صرف اور صرف گجرات کو حاصل ہوا ہے کہ یہاں پر نیزہ بازی کی تقریب کا انعقاد ہوا ، میں تمام کلبوں کا بے حد ممنوں ہوں کہ انہوںنے ہماری کال پر ساون کے سخت موسم میں اپنے گھوڑوں اور کھلاڑیوں کو میدان میں لا کر تقریب کو چار چاند لگائے ، جشن آزادی کی تقریب کے موقع پر میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ نومبر میں گجرات میں سیزن کے موقع پر جشن نیزہ بازی کا ایک شاندار پروگرام منعقد ہو گا ، جو کہ فیصل آباد زرعی یونیورسٹی کے پروگراموں کو بھی پیچھے چھوڑ دے گا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ڈی سی او گجرات لیاقت علی چٹھہ نے کہا ہے کہ تعمیر و طن میں اقلیتوں کا کردار نہایت اہم ہے
گجرات (جی پی آئی) ڈی سی او گجرات لیاقت علی چٹھہ نے کہا ہے کہ تعمیر و طن میں اقلیتوں کا کردار نہایت اہم ہے ملک کی ترقی کے لئے سب کو متحد ہو کر اپنی ذمہ داریاں ادا کرناہوںگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے اقلیتی برادری کے زیر اہتمام مینارٹیز کے عالمی دن اور جشن آزادی کے حوالے سے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا اے ڈی سی فاروق رشید سندھو’ ڈی او( سی) شجاع قطب بھٹی’ ایم پی ایز حاجی عمران ظفر’ میجر (ر) معین نواز’ سابق ایم پی اے حاجی ناصر محمود’ ٹی ایم او خرم محمود’ مسیحی راہنما پاسٹر آفتاب’ پاسٹر نعیم’ پاسٹر سمیع ‘ اللہ رکھا سہوترا بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ڈی سی او گجرات نے کہاکہ پاکستان کے جھنڈے میں سفید رنگ اقلیتوں کی نشانی ہے اوراس کے بغیر قومی پرچم مکمل نہیں ہوتا ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان کا آئین اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے جبکہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے بھی اقلیتوں کے تحفظ کیلئے واضع تلقین کی ہے انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت اقلیتوں کے تحفظ کیلئے پر عزم ہے او ران کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا۔ سابق ایم پی اے حاجی ناصر محمود نے کہاکہ وزیر اعلی پنجاب میاں شہبازشریف کی حکومت نے عوام کی خوشحالی کیلئے جامع پالیسیاں تر تیب دی ہیں نوجوانوں کی فلاح کیلئے عملی اقداما ت کئے گئے ہیں انہوںنے کہا کہ اقلیتی برادری کے تعاون سے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا جائے گا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سول ڈکٹیٹروں نے خانہ جنگی کا اعلان کر دیا، عوام ان کے عزائم ناکام بنا دیں: چودھری پرویزالٰہی گجرات (جی پی آئی) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما اور سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ سول ڈکٹیٹروں نے انقلاب اور آزادی مارچ کے اکٹھا ہونے سے بوکھلا کر وطن عزیز میں خانہ جنگی کا اعلان کر دیا ہے، محب وطن عوام باہر نکل کر ان کے عزائم ناکام بنا دیں، شہباز شریف نے چودھری شجاعت حسین، چودھری وجاہت حسین اور میرے علاوہ دیگر مخالف سیاستدانوں پر حملوں کیلئے ن لیگی غنڈوں اور ضلعی حکام کو براہِ راست ٹاسک دے دیا ہے، اسلام آباد جانے والی تمام شاہراہیں سب کی ہیں اور 14 اگست کو سب اس پر مارچ کرتے ہوئے اسلام آباد پہنچیں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار یہاں اپنی رہائش گاہ پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر کامل علی آغا، طارق بشیر چیمہ، محمد بشارت راجہ اور چودھری ظہیر الدین بھی ان کے ہمراہ تھے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ نہایت مصدقہ اطلاعات کے بعد میں نے آئی جی کو خط لکھا ہے کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف کی براہِ راست ہدایت پر چار پانچ روز قبل نیئر انڈسٹریز گجرات میں ن لیگ کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں چودھری مبشر حسین، ڈی سی او لیاقت چٹھہ اور ڈی پی او رائے اعجاز احمد نے بھی شرکت کی اور اس میں ہماری رہائش گاہ ظہورالٰہی ہائوس کے علاوہ ہم پر گھر سے باہر جاتے ہوئے اور ہماری جماعت کے جلوس پر مسلح حملوں کیلئے اجلاس میں موجود ایم این اے عابد رضا اور رضا متہ کو مامور کیا گیا اور متذکرہ دونوں ضلعی افسر اُن کی مدد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عابد رضا وہ شخص ہے جس کے گھر سے گجرات میں ایکسرسائز کرنے والے فوجی جوانوں پر حملہ کرنے اور گجرات یونیورسٹی کے پروفیسر کو شہید کرنے والے دہشت گرد پکڑے گئے تھے لیکن شہباز شریف کی پشت پناہی کے باعث خود بچ گیا۔ انہوں نے خط کی کاپیاں میڈیا کو تقسیم کرتے ہوئے کہا کہ یہ خط وفاقی سیکرٹری داخلہ، چیف سیکرٹری اور ہوم سیکرٹری پنجاب کو بھی ارسال کیا گیا ہے کہ اس شرپسند منصوبہ پر عملدرآمد ہوا تو ذمہ دار نواز شریف، شہباز شریف، آئی جی پولیس پنجاب، آرپی او گوجرانوالہ، ڈی پی او اور ڈی سی او گجرات ہوں گے۔ چودھری پرویزالٰہی نے صوبائی وزیر رانا مشہود کے آج شائع شدہ بیان کی جانب توجہ مبذول کرائی جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ہم اپنے لاکھوں کارکنوں کے ہمراہ عمران خان کا اور طاہر القادری کا راستہ روکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پورے صوبہ کو جیل بنانے کے بعد یہ بیان خانہ جنگی کا کھلم کھلا اعلان ہے، اس کی گھر بیٹھ کر مذمت کرنے کی بجائے اسے ناکام بنانے کیلئے عوام کو چاہئے کہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں ہمارے ساتھ سڑکوں پر آئیں تاکہ عام اور غریب آدمی کے مسائل حل ہوں، روزگار ملے، صنعتیں چلیں اور ہر ایک کو جان و مال کا تحفظ حاصل ہو۔ چودھری پرویزالٰہی نے ایک سوال پر کہا کہ ہم مارشل لاء کے خلاف ہیں لیکن مارشل لاء اور زلزلہ کسی سے پوچھ کر نہیں آتے، ن لیگ ہمارا راستہ روکنے کیلئے تمام غیر آئینی اور غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان نے طاہر القادری کے اعلان کو ویلکم کیا ہے جبکہ دیگر اپوزیشن جماعتیں بھی اکٹھے ہونے پر خوشی کا اظہار کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے پریس کلب تک ریلی نکالنے کا اعلان کیا، ہیلی کیم اور پریس پر دیگر پابندیاں لگانے اور ہماری بنائی گئی صحافی کالونی کو مکمل ہونے سے روکنے اور اجاڑنے کے اقدامات کرنے والوں کا پریس سے کیا تعلق۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگی ورکروں کے بیانات اور حکومتی اقدامات ساری قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے، شہباز شریف نے سول وار کا حکم دے دیا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب وصدرپاکستان پیپلزپارٹی پنجاب میاں منظوراحمدوٹو نے کائرہ خاندان
گجرات(جی پی آئی)سابق وزیراعلیٰ پنجاب وصدرپاکستان پیپلزپارٹی پنجاب میاں منظوراحمدوٹو نے کائرہ خاندان کے بزرگ اورچوہدری توقیرکائرہ شہیدکے والدمحترم،سابق وزیرخزانہ وجنرل سیکرٹری پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب چوہدری تنویراشرف کائرہ کے چچاجان چوہدری محمداکرم کائرہ کے ختم قل میں شرکت کے بعد ڈیرہ کائرہ پر سابق وفاقی وزیراطلاعات قمرزمان کائرہ،سابق وزیرمملکت چوہدری امتیازصفدروڑائچ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ میاں برادران کے رویہ سے لگتاہے کہ یہ ناکامیوں کی ہیٹ ترک کرنے پرتلے ہوئے ہیں،طاہرالقادری کے معاملے کو جس طرح مس ہینڈل کیاگیا میں اس میں پنجاب کے ساتھ ساتھ وفاقی حکومت کو بھی بری الذمہ قرارنہیں دے سکتا،جس پرطاہرالقادری کی آمد سے قبل انکے 14آدمیوں کو قتل کرایاگیا90کو زخمی کرایاگیا اس کی کسی بھی سویلین حکومت میں مثال نہیں ملتی،انہوں نے کہاکہ پاکستانہ تاریخ گواہ ہے کہ ڈاکٹرطاہرالقادری کی جماعت کی کسی ریلی میں کبھی گملہ تک نہیں ٹوٹا تھالیکن اگروہ تشددپراترآئے ہیں اورڈاکٹرطاہرالقادی صاحب نے کل کے اجتماع میں جس قسم کا لہجہ استعمال کیاہے اس میں پنجاب حکومت کاقصورہے،انہوں نے کہاکہ ڈاکٹرطاہرالقادری کے حامیوں کے ہاتھوں میں ڈنداپکڑانے کا سہرابھی موجودہ حکمرانوں کے سرہے،انہوں نے کہاکہ پی پی پی جمہوریت کا تسلسل چاہتی ہے اورہم فرینڈلی اپوزیشن کے طعنے برداشت کررہے ہیں لیکن یہ چاہتے ہیں کہ جمہوریت ڈی ریل نہ ہو ،انہوں نے کہاکہ اگرحکمرانوں میں سیاسی سوجھ بوجھ نہیں ہے تو آصف زردارسے پوچھ لیں جنہوں نے 125ارکان کے ساتھ 5سال پورے کئے ہیں اور باوقاراندازمیں ایوان صدرسے رخصت ہوئے ہیں،انہوں نے کہاکہ اب 14اگست کو طاہرالقادری اور عمران خان اکٹھے ڈی چوک میں دھرنادینے آرہے ہیں تو اب حکومت کے پاس کسی غلطی کی گنجائش نہیں اگرو ہ مزیدغلطی کریں گے پھر اللہ ہی حافظ ہے، انہوں نے حکومت کو مشورہ دیاکہ وہ 14اگست کو طاہرالقادری اور عمران خان کو فری ہینڈ دے دیں وہ کونسا قومی اسمبلی کو گرادیں گے یاسپریم کورٹ پرقبضہ کرلیں گے بلکہ مذاکرات کے ذریعے ان سے گارنٹی لے لیں کہ وہ کوئی غیرآئینی اقدام نہیں کرینگے،انہوں نے کہاکہ میاں برادران ہمیشہ فیصلوں میں دیرکردیتے ہیں انکا خمیازہ ہمیشہ ان کو بھگتناپڑاہے ،عمران خان سواسال سے مطالبہ کررہے ہیں کہ ان کے چارحلقے کھلوائے جائیں لیکن حکومت نہیں مانی اور اب دس اور پچیس حلقے کھلوانے پرآمادگی ظاہرکررہے ہیں،حالانکہ ان کو اس وقت عمران خان کو مذاکرات کی دعوت دے کر انتخابی اصلاحات کرلینی چاہیے تھی،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی تنظیم سازی کا عمل جاری ہے 25اضلاع میں تنظیم سازی مکمل کرلی ہے اکتوبرمیں ضلع کی سطح پرورکرزکنونشن منعقدکرائیں گے اور بلاول بھٹو کنونشن سے خطاب کریں گے،قمرزمان کائرہ نے کہاکہ پیپلزپارٹی پاکستان کی روائتی اور بڑی جماعت ہے اس کی تاریخ جدوجہداورقربانیوں سے بھری پڑی ہے ،انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کے رویہ سے پوراپنجاب اذیت میں مبتلاہے اگرانہوں نے یہی وطیرہ رکھناہے تو سڑکیں بندکرنے کی کیاضرورت ہے ، انہوں نے کہاکہ طاہرالقادری اور عمران خان کے مطالبات غیرآئینی،غیرجمہوری نہیں،ہم پارلیمانی نظام بچاناچاہتے ہیں۔