تحریر : ایم پی خان 8 ستمبر 2016 کو پاکستان میں پہلی دفعہ یوم قومی زبان منایا گیا۔ قومی زبان منانے کے لئے پاکستان قومی زبان تحریک کے عہدیداروں اور کارکنوں نے تقریبات کا اہتمام کیا۔ اس سلسلے میں مرکزی تقریب لاہورکے الحمراہال میں منعقد ہوئی جبکہ علاقائی اور صوبائی سطح پر چھوٹی چھوٹی تقریبات منعقد کی گئیں۔ چونکہ پاکستان میں یوم ِ قومی زبان پہلی دفعہ منایا گیااور یہ 8 ستمبر 2015 کے دن عدالت ِ عالیہ پاکستان کے تاریخی فیصلے کی یاد میں منایا گیا، جسکے مطابق پاکستان کی دفتری زبان اردو ہو گی۔
چونکہ ہنوز عدالت عالیہ کے اس فیصلے پر مکمل طورپر عمل درآمدنہیں ہواہے اورہماری حکومت، تمام سرکاری ادارے اوراسکے آفسران اوردیگرسرکاری اہلکاربشمول پاکستانی قوم بالخصوس نئی نس ذہنی طورپراس بات کے لئے آمادہ نظرنہیں آتی۔یہی وجہ ہے کہ جب بھی قومی زبان ، اسکی ترویج وترقی اوراسکے نفاذ کے لئے مشاورتی جلسوں اورتقاریب کااہتمام ہواہے ، توان میں صرف وہی لوگ شرکت کرتے ہیں، جوصحیح معنوں میں اردوزبان سے محبت کرتے ہیں۔جواردو پڑھتے ہیں ، اردولکھتے ہیں اوراردوبولتے ہیں ۔کسی بھی قوم کے لئے قومی دن بہت بڑی اہمیت رکھتے ہیں ،کیونکہ یہ قوموں کی تاریخ کی عکاسی کرتے ہیں۔عالمی سطح پر زبانوں سے متعلق تقریبات منعقدہوتی ہیںاورہرقوم اپنی قومی اورمادری زبان کی بالادستی کے لئے جدوجہد کرتے ہیں۔
تھائی لینڈمیں ہرسال 29جولائی کویوم قومی زبان منایاجاتاہے۔ اس سلسلے میں تھائی لینڈکی حکومت نے باقاعدہ پالیسی بنائی ہے ، جس کے تحت پورے ملک میں معیاری تھائی زبان بولی جاتی ہے اوریہ قومی زبان کے ساتھ ساتھ دفتری زبان بھی ہے۔یہی وجہ ہے کہ تھائی لینڈجیسے غریب اورکم وسائل والے ملک میں بے روزگاری کی شرح 0.9فی صد ہے اوروہاں شرح تعلیم 96.4فیصد ہے جبکہ اسکے مقابلے میں پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 5.2فی صد ہے اورشرح تعلیم 56فیصد ہے۔چونکہ یہاں میرامقصدزبان کے حوالے سے اپنی ناکامی ، زوال اورذلت کادوسری اقوام سے موازنہ کرنانہ ہے بلکہ قومی زبان کی اہمیت اوراس حوالے سے شعوراورآگہی پیداکرنے کے لئے کوششوں کاذکرکرناہے۔اقوام متحدہ میںہرسال 21فروری کو مادری زبان کادن منایاجاتاہے۔
Urdu
اس دن کاآغازبنگلہ دیش میں مادری زبان کو قومی زبان کادرجہ دینے کے لئے طلباء کے احتجاج سے ہوا، جس میں پولیس کی فائرنگ سے کچھ طلباء ہلاک ہوئے تھے۔اس دن بنگلہ دیش میں عام تعطیل ہوتی ہے۔23فروی کو عالمی یوم ِ انگریزی زبان منایاجاتاہے۔اب جن جن ممالک میںانگریزی سرکاری اوردفتری زبان کے طورپررائج ہیںاوروہاں ذریعہ ابلاغ انگریزی ہے ،وہاں اس دن انگریزی زبان کی اہمیت کے حوالے سے سمیناراوراجلاس ہوتے رہتے ہیں۔اسی طرح 26ستمبرکو یورپی زبانوں کادن منایاجاتاہے۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے معلومات عامہ نے اقوام متحدہ کی چھ دفتری زبانوں کے لئے علیحدہ علیحدہ دن منتخب کئے ہیں۔جن میں 18دسمبربرائے عربی زبان، 20اپریل چائنازبان، 23اپریل انگریزی زبان، 20مارچ فرانسیسی زبان ، 6جون روسی زبان اور12اکتوبرکو ہسپتانوی زبان کادن منایا جاتا ہے۔
زبانوں کے قومی یابین الاقوامی دن منانے کابنیادی مقصد اس زبان کے بارے میں شعورا ورآگہی پیداکرناہے اوراسکی ترقی ، ترویج اورہرسطح پر اسکے نفاذ کے لئے کوششیں کرناہوتاہے۔چونکہ پاکستان میں کہنے کوتوقومی زبان اردوہے ۔ پاکستان میں تمام ٹیلی وژن چینلز اردوزبان میں اپنے پروگرام نشرکرتے ہیں۔پاکستانی قوم اپنے ملک کے ڈرامے اوردشمن ملک کے فلمزاردوزبان میں دیکھتے ہیں ۔یہاں تک کہ انگریزی فلم بھی بغیراردوترجمے کے نہیں دیکھتی۔لیکن جب قومی زبان کے نفاذ کی بات آتی ہے ،تواسکی تردیدمیں اورانگریزی کی تائیدمیں زمین اورآسمان کے قلابے ملاتے ہیں اوربے بنیاداورجھوٹی دلائل ڈھونڈڈھونڈ کر انگریزی زبان کی وکالت کرتے نظرآتی ہے۔
Urdu Alphabets
کچھ اس قسم کاطرزپاکستان میں برسراقتدار طبقے اوربیوروکریٹس کابھی ہے۔ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ریاست کے جملہ امورقومی زبان کی بجائے ایک غیراوراجنبی زبان میں اس لئے نمٹائے جاتے ہیں ، تاکہ عام لوگوں کو اسکی سمجھ نہ آئے ۔کیونکہ ایساکرنے سے عام آدمی کوبھی اپنے حقوق معلوم ہونگے اورریاست میں ان بے ضمیر اوروراثتی ٹھیکہ داروں کی دکانداری بند ہوجائے گی۔گنتی کے چندلوگوں کی خاطربیس کروڑ عوام کے حقوق دبانے کے لئے قومی زبان کواپنے جائز مقام سے محروم رکھناکہاںکاانصاف ہے۔
اس مقصد کے لئے یہ ہرپاکستانی کی پہلی ذمہ داری ہے کہ وہ اردوزبان کے نفاذکے لئے آوازبلند کرے۔جہاں جہاں اردوزبان سے کام چل سکتاہے اورجان بوجھ کراسکی جگہ انگریزی استعمال ہورہی ہے، وہاں قائداعظم کے فرمان ، آئین پاکستان اورعدالت عالیہ کے حکم سے بغاوت کاارتکاب ہورہاہے۔ہرمحب وطن پاکستانی کو اس بات کاادراک ہوناچاہئے کہ قومی زبان کے نفاذ کی راہ میں روڑے اٹکانے والا ہمارامجرم ہے، قومی زبان کامجرم ہے اورپاکستان کا مجرم ہے۔8ستمبرکادن اس عزم کی تجدیدکادن ہے کہ ہم اپنی قومی زبان کو اپنے ملک میں مکمل طورپر نافذ کریں گے ۔اس سلسلے میں سال 2016پہلاسال ہے ، جب پاکستان میں قومی زبان کادن منایاگیا۔قومی دنوں میں یہ ایک نیااضافہ ہے اوریہ ترقی کی طرف ایک نیاقدم ہے۔ان شاء اللہ پوری پاکستانی قوم ہرسال یوم قومی زبان بھرپور طریقے سے منائے گی۔