کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے یوم پاکستان کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ 2 3 مارچ ہماری تاریخ کا سنہری دن ہے، جو اہل وطن کوقیام پاکستان کااصل مقصد یاد دلاتا ہے، قوم کے مفاد میں فیصلے کر کے ملک کو علامہ اقبال خواب، قائد اعظم کی امنگوں کے مطابق تعمیر کرنا ہو گا، قرآن و حدیث سے وابستگی کے علمی و عملی تقاضوں کے بغیر اس کے نظریاتی تشخص برقرارنہیں رکھا جاسکتاہے ،ہم پلہ ریاستیں ترقی کرچکیں بدقسمتی سے ہم وہی کھڑے ہیں جہاں سے سفر کا آغاز کیاتھا آج پوری قوم سیاسی ، عصبی ، مذہبی اور مسلکی اختلافات کو بھلا کر ایک دوسرے کو معافی عام کا اعلان کرین۔
منگل کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہا کہ ملک اسوقت جن مسائل سے دوچارہے اس کی بنیادی وجہ حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن لوٹ مار ہے حکمران طبقہ ہمیشہ ملک کو فائدہ پہچانے کے بجائے نقصان پہچاتارہاہے ، ماضی میں ایک ڈکٹیٹر نے بیرونی جی حضوری کی خاطر غیروں کی جنگ کو اپنے ملک پر مسلط کردیاجس میں اب تک ہزاروں پاکستانی اپنی جانوں سے ہاتھ دھوبیٹھے ہیں اور اس غیروں جنگ کے باعث ملک میں دہشت گردی سب سے بڑا مسئلہ بن کر ابھراہے الحمد اللہ قومی اتحاد کے باعث آج ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوتا دیکھائی دے رہاہے ،انہوں نے کہاکہ قوم کی تقدیر بدلنے کیلئے حکمرانوں کو اپنے رویوں میں تبدیلی لانی ہوگی ،ہمارے ساتھ آزادہونے والی ریاستیں ترقی کرچکیں مگربدقسمتی سے68سال گزرنے کے باوجود ہم وہیں کھڑے ہیں جہاں سے سفرکاآغازکیاتھا،انہوں نے کہاکہ ملک کودولخت ،بے شمارمسائل اوردہشت گردکی سب سے بڑی وجہ قیام پاکستان کے اصل مقاصدکونظراندازکرکے حکمرانوں کا لوٹ ماراورکرپشن کواپنامقصدبنانا ہے،آج ملک کے ایک ادنیٰ سرکاری ملازم سے لیکراعلیٰ ٓافسران اوربیوروکریسی تک سب کرپشن کی دلدل میں ملک کودھنسانے کی کوششوں ملک کی دولت بیرونی ممالک میں منتقل کرنے میں مصروف ہیں،انہوں نے کہاکہ بھارت ،اسرائیل اورامریکہ ملک نظریات کی مخالفت میں تہذیبی وثقافتی محاذوں پرملک کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں اور انہی کی ثقافت کو پروان چڑا کراپنے آباو اجداد سے غداری کی جارہی ہے ، انہوں نے کہاکہ قیام پاکستان کے اصل مقاصد کو نظر انداز کرنے کے نتیجے میں ملک میں غربت ،بدامنی ،بے روزگار اورجرائم کی بہتات ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کو 23مارچ کے دن کے تقاضوں کوسامنے رکھتے ہوئے ایڈنہیں ٹریڈکی پالیسی اپنانی ہوگی،عوام کی بہبودکے لیے منصوبے بنانے ہوں گے اورخودمختارخارجہ وداخلہ پالیسیاں تشکیل دے کرپاکستان کوحقیقی معنوں میں قائدکے وژن اورعلامہ اقبال کے تصور کے مطابق بناناہوگا۔قائداعظم نے مولاناظفراحمدعثمانی اورمولاناشبیراحمدعثمانی کے ذریعے پرچم کشائی کراکراورقراردادمقاصدمیں اسلام کوسپریم لاء تسلیم کرکے واضح کردیاتھاکہ اس ملک کے قیام کابنیادی مقصدایک اسلامی فلاحی ریاست بناناہے،مگرافسوس قائدکے چلے جانے کے بعدملک اپنی منزل سے دورچلاگیا،جس میں مفادپرست سیاستدانوں کاکردار اہم رہا ہے۔