کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے شہر قائد میں دہشتگردی کے واقعات اور 6 افراد کی ٹارگٹ کلنگ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت امن قائم رکھنے میں ناکام ہو چکی ہے، شہر میں ایک بار پھر مذہبی کارکنان کو نشانہ بنانا فرقہ واریت پھیلانے کی مذموم کوشش ہے، ملک دشمن عناصر امن برباد کرکے معاشی حب کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔
ہزاروں کی تعداد میں دہشتگردون کی گرفتاری ، سینکڑوں دہشتگردوں کا مقابلوں میں مارے جانے کے بعددہشتگردی کے واقعات کا نہ رکنا افسوسناک اور لمحہ فکریہ ہے ، ہفتہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمدنعیم نے کہاکہ نے کہاکہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ایک بار پھر اضافہ افسوسناک ہے ، دہشتگرد شہر میں فرقہ واریت پھیلانے میں مصروف ہیں اور حکومت سندھ کی جانب سے کوئی اقدامات نظر نہیں آتے ہیں گزشتہ دنوں شیعہ کمیونٹی کے پانچ افراد کو مارا گیا آج اہلسنت کے 6کارکنوں کو دن دیہاڑے گولیوں کا نشانہ بنایا گیا ہے، سندھ حکومت شہر کے امن وامان پر توجہ دے دہشت گرد عناصر فرقہ واریت پھیلانے میں مصروف ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جب دہشتگردی کے واقعات رکتے ہیں تو حکمران بڑے دعوے کرتے ہیں مگر اقدامات پر توجہ نہیں دیتے ، دیرپا امن کیلئے دعوے نہیں اقدامات کی ضرورت ہے، انہوں نے کہاکہ حکمران اگر مخلص ہوتے تو شہر کا امن تباہ کرنے میں کسی کی جرات نہیں ہوتی ہمارے حکمران امن قائم کرنے میں مخلص نظر نہیںآتے ایک طرف ملک میں سیاسی انتشار کی کوششیں کی جاتی ہیں تو دوسری جانب ملک کے سب سے بڑے معاشی حب کو فرقہ واریت کی دلدل میں دھکیلنے کی بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں ، انہوں نے کہاکہ شہر میں پائیدار امن کیلئے جامع حکمت عملی ترتیب دیکر اقدامات کرنے ہوں گے اور جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں ملزمان کی گرفتاری اور آئے روز پولیس مقابلوں میں دہشت گردوں کے مارے جانے کے باوجودشہر سے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ختم کیوں نہیں ہورہی کچھ دن واقعات روک جاتے ہیں پھرسلسلہ شروع ہو جاتا ہے ،، انہوں نے کہاکہ کچھ روز جب دہشت گرد اپنے اگلے مذموم ارادوں کو عملی جامہ پہنانے کی تیاری کررہے ہوتے ہیں تو حکمران یہ کہتے نہیں تھکتے ہم نے ٹارگٹ کلنگ ختم کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو یہ پوچھنے کا حق حاصل ہے جس طرح سے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات رونما ہونا شروع ہوگئے ہیں اس سے معلوم ہوتاہے شہر میں ٹارگٹ کلر موجود ہیں پھر گزشتہ طویل عرصہ سے جاری آپریشن میں گرفتار یاں اور مقابلوں میں دہشت گردوں کی ہلاکتیں سوالیہ نشان ہیں ،انہوں نے مطالبہ کیاکہ ملک دشمن عناصر اور بیرونی اشاروں پر شہر میں فرقہ واریت پھیلانے والے عناصرکوفی الفورقانون کے شکنجے میں لایاجائے جوایک بار پھر شہر قائدکی رونقیں لوٹنے اور یہاں کے امن کوتہس نہس کرنے کے لیے میدان میں آ گئے ہیں۔