قصور (محمد عمران سلفی سے) ڈی سی او قصور عمارہ خان کے زیر صدارت خطرناک اور خستہ ہال بلڈنگز کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس گزشتہ روز ڈی سی او کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ جس میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر محمد شاہد، اسسٹنٹ کمشنر کوٹ رادھاکشن سرمد تیمور ‘ ای ڈی او ورکس اینڈ سروسزنسیم اختر،ڈی او بلڈنگ سید طارق حسین شاہ، ڈی او انڈسٹریز ویٹس اینڈ میئرز مظفر حسین انصاری ، ایکسئین پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ناصر اقبال ، ڈپٹی ڈی او لیبر اور دیگر محکموں کے افسران نے شرکت کی ۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر محمد شاہد نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلعی لیول پر ایک ٹیکنیکل کمیٹی قائم کی گئی تھی جس نے ضلع بھر کی تمام سرکاری اور پرائیویٹ بلڈنگز کا سروے کیا جس کے مطابق تحصیل قصور میں 144، پتوکی 101، چونیاں 52اور کوٹ رادھاکشن میں 7اور اس طرح مجموعی طور پر 304بلڈنگز کو خطرناک قرار دیا گیا۔
جن میں سے 19بلڈنگز کو فوری طور پر گرانے اور 277بلڈنگز کو دوبارہ سے تعمیر و مرمت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے ضلعی حکومت اب تک 14بلڈنگز کو گرا چکی ہے اور 209بلڈنگز کا کام مکمل کیا جا چکا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ضلع کی مجموعی خطرناک عمارتوں میں سے 76عمارتیں صوبائی اور وفاقی حکومت کی ملکیت ہیں جبکہ 228عمارتیں پرائیویٹ لوگوں کی ملکیت ہیں۔
مزید بتایا گیا کہ خطرناک بلڈنگز کے مالکان کو تعمیر و مرمت کرنے کے نوٹسز بھی دیئے جا چکے ہیں ۔ڈی سی او عمارہ خان نے اس موقع پر متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں بلا تفریق کاروائی کریں اور کوشش کریں کہ ضلع بھر کی تمام خستہ ہال عمارتوں کی تعمیرو مرمت کا کام جلد سے جلد مکمل ہو سکے ۔ صوبائی اور وفاقی حکومت کی بلڈنگزکے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ان محکموں کے سربراہوں کو انکی طرف سے خطوط لکھے جائیں تا کہ وہ اپنے محکمہ جات کی ان خطرناک عمارتوں کی تعمیر و مرمت کاکام مکمل کر سکیں ۔ ڈی سی او نے تمام اسسٹنٹ کمشنرز ،ٹی ایم اوز اور دیگر افسران کو حکم دیا کہ وہ خطرناک اور خستہ ہال بلڈنگز کا جائزہ لینے کیلئے قائم کی گئی ضلعی ٹیکنیکل کمیٹی کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔