پیرمحل کی خبریں 17/11/2014

ڈی سی او ٹوبہ ٹیک سنگھ کا گورنمنٹ فرید بخش سائنس ڈگری کالج فریدآباد کادورہ تفصیل کے مطابق ڈی سی او ٹوبہ ٹیک سنگھ وقاص

پیرمحل(میاں اسد حفیظ سے) ڈی سی او ٹوبہ ٹیک سنگھ کا گورنمنٹ فرید بخش سائنس ڈگری کالج فریدآباد کادورہ تفصیل کے مطابق ڈی سی او ٹوبہ ٹیک سنگھ وقاص عالم اور رکن صوبائی اسمبلی میاں محمد رفیق اور پرنسپل کالج بشارت جاویدکے ہمراہ گورنمنٹ فرید بخش سائنس ڈگری کالج333گ ب فریدآباد کا دورہ کیا انہوں نے کالج میں پانچ کروڑ کی لاگت سے جاری ترقیاتی کاموں کا معائنہ کیا کام میں ست روری پر سخت برہمی کا اظہار کیا پروانشل بلڈنگ کے ذمہ داروں کو سختی سے ہدایت کی کہ ترقیاتی کاموں کو تیزی کے ساتھ مکمل کیاجائے، ترقیاتی کاموں میں کوئی غفلت لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی ڈی سی او نے کالج لائبریری کا بھی دورہ کیا ڈوثیرن فیصل آباد کی مثالی کمپیوٹرائزد لابریئری ہو نے پر محمد طارق لائبریری انچارج کو شاباش دی۔ کالج کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا،کالج میں صفائی کے اچھے انتظامات کرنے پر انتظامیہ کو شاباش دی،انہوں نے کالج میں پودا لگاکر شجر کاری مہم کا آغاز بھی کیا آخرمیں کالج کے بانی بابافرید بخش کے مزار پر فاتحہ خوانی کی اس موقع پر پروفیسر ناصرمحمود، پروفیسر غلام حسین، چیئرمین پیڈا چوہدری فقیر محمد، چوہدری منظور احمد ناز بھی ہمراہ تھے۔ (تصویر ہمراہ ہے)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
علامہ اقبال ٹائون اوپن یونیورسٹی نے سمسٹر خزاں 2014میں ملک بھر سے داخلے کے لاکھوں امیدواروں کے داخلہ کی

پیرمحل(میاں اسد حفیظ سے) علامہ اقبال ٹائون اوپن یونیورسٹی نے سمسٹر خزاں 2014میں ملک بھر سے داخلے کے لاکھوں امیدواروں کے داخلہ کی تصدیق ورہنمائی کے لئے مکمل معلومات اپنی ویب سائٹ پر فراہم کردی ہیں ، میٹرک سے پوسٹ گریجوسٹ سطح تک کسی بھی پروگرام میں داخلہ فارم جمع کرنے والے طلباء وطالبات اپنے داخلے کی تصدیق یونیورسٹی کی ویب سائٹwww.aiou.edu.pkکے ایڈمشن انکوائری سیکشن کے تحت کرسکتے ہیں ۔:اعلان علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ریجنل ڈائریکٹر میاں عارف سیلم عارف نے کیا، انہوں نے کہاکہ سمسٹر خزان 2014میں پیش کئے گئے میٹرک سے پوسٹ گریجوسٹ سطح تک کے مختلف پروگرامز میں یونیورسٹی کے ملک بھر میں مختلف بنکوں کی نامزد برانچوں میں جمع شدہ داخلہ فارمزشعبہ داخلہ میں جا نچ پڑتال کے مراحل میں ہیں ، نامکمل داخلہ فارم متعلقہ طلبہ کو ضروری معلومات اور دستاویزات کی فراہمی کے لئے ڈاک ذریعے ارسال کئے جاچکے ہیں ، علاوہ ازیں نئے داخلہ حاصل کرنے والے میٹرک سے پوسٹ گریجوسٹ تک کے طلباء طالبات کو ڈاک کے ذریعے کتابیں اوردرسی مواد ارسال کر نے کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے اور پیشتر طلبا کو کتابیں اوردرسی مواد کو ترسیل کا عمل بھی مکمل ہو چکا ہے۔داخلوں کے بارے میں مزید معلومات کے لئے طلبہ وطالبات شعبہ داخلہ کے ڈائریکٹر کے ای میل adms@aiou.edu.pkپر بھی رابطہ کرسکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دارِ ارقم سکولزکایہ طرہ امتیاز ہے کہ عمومی تعلیم کے ساتھ ساتھ طالب علم کوباعمل مسلمان
پیرمحل(میاں اسد حفیظ سے) دارِ ارقم سکولزکایہ طرہ امتیاز ہے کہ عمومی تعلیم کے ساتھ ساتھ طالب علم کوباعمل مسلمان بنانا اور اس کے اسلامی تشخص کو ابھارنا اس کے بنیادی مقاصد میں شامل ہے ان خیالات کااظہار ڈاکٹر امتیاز احمد ریجنل ڈائریکٹر دارارقم سکول نے پیرمحل میں سکول کی برانچ کے افتتاح کے بعد شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہادارارقم سکول اسلامی تہذیب و اقدار سے وابستہ گھرانوں کی اولین ترجیح ہے دار ارقم سکولز کی سرگرمیاں بھی نہایت منفرد اور بامقصد ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اساتذہ کو اپنا کردار احسن طریقے سے انجام دینا چاہیے ، اور نوجوان نسل کی بہتر تعلیم و تربیت میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے تا کہ قوم کے نونہالان مستقبل میں پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں بچوں نے ٹیبلو بھی پیش کئے
تقریب میں سابقہ ہیڈ ماسٹرمیاں محمدامین عارف ،چوہدری محمد حفیظ، چوہدری طارق، ڈائر یکٹر جاوید اقبال کاہلوں، پرنسپل اظہر عباس کاہلوں پرنسپل ، ڈاکٹر ابرار علی،غلام حسین انجم ، سمیت طلباء و طالبات اور والدین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔( تصویر ہمراہ ہے)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حکومت غریبوں کی اولاد کو روزگار فراہم کرنے میں سنجیدہ نہیں۔چھوٹی سے چھوٹی نوکری کیلئے بھی برسراقتدار

پیرمحل(میاں اسد حفیظ سے) حکومت غریبوں کی اولاد کو روزگار فراہم کرنے میں سنجیدہ نہیں۔چھوٹی سے چھوٹی نوکری کیلئے بھی برسراقتدار شخصیات تک رسائی ہونا لازمی ہے۔میرٹ کے نام پراین ٹی ایس ٹیسٹ اور دیگر طریقہ کار غریبوں کی اولادوں کیلئے روزگار کی فراہمی میں بڑی آڑ ہیں جن کے پاس این ٹی ایس ٹیسٹ کی رقوم اور پھر ان کی تیاری پر آنے والے اخراجات کی سکت کی برداشت نہیں وہ کب حکومتی روزگار سے مستفید ہوسکتے ہیں۔ عوامی، سماجی حلقوں نے این ٹی ایس ٹیسٹ اور نوکریوں کیلئے حکومتی طریقہ کار کو بری مسترد کردیا ہے۔ مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افرادنے سرکاری محکموں میں نوکریوں کیلئے حکومتی طریقہ کار پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں لوگوں کی اکثریت خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے اگر کسی غریب کا بچہ پڑھ لکھ گیا ہے تو وہ تعلیم پر آنے اخراجات کے پیچھے اس قدر مقروض ہوگیا ہے کہ قرضوں کی رقوم کی قسط وائزواپسی کے بعد بمشکل ان کے پاس دو وقت کی روٹی کیلئے پیسے بچتے ہیں کبھی ایندھن، کبھی گھی توکبھی آٹا نہ ہونے کی وجہ سے اکثر غریب خاندانوں کو فاقوں کا سامنا رہتا ہے جبکہ حکومت کی ناقص پالیسیوں سے ان پر روزگار کے دروازے بند کردیئے گئے ہیں ۔ این ٹی ایس اور دیگر ایسے ٹیسٹوں کی فیسوں اور ان کی تیاریوں کے اخراجات برداشت نہ کرسکنے والے غریبوں کے قابل بچے مستقل بے روزگار اور حکومتی ناانصافیوں پر مایوسی کے عالم میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ شہریوں نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والے انسانوں کیساتھ میرٹ کے نام پر عرصہ دراز سے معاشی ناانصافی کا بدترین سلسلہ جاری ہے سیاسی وڈیروں کی خوشامد نہ کرسکنے والوں کو کسی بھی حکومتی ادارہ میں کوئی جگہ نہیں ملتی۔ شہریوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان، چیف جسٹس ہائی کورٹ پنجاب اور دیگر ارباب اقتدار سے مطالبہ کیا ہے کہ غریبوں کے بچوں پر رحم کرتے ہوئے نام نہاد میرٹ پالیسیوں کے طریقہ کار کو بدلا جائے اور ہر غریب گھر کے ایک نوجوان کو اس کی تعلیم کے مطابق نوکری دی جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سردی کی شدت میں اضافہ ، فرائی مچھلی والوں کی چاندی۔شہر اور گردونواح میں سردی کی شدت میں اضافہ

پیرمحل(میاں اسد حفیظ سے) سردی کی شدت میں اضافہ ، فرائی مچھلی والوں کی چاندی۔شہر اور گردونواح میں سردی کی شدت میں اضافہ دیکھنے میں ہورہا ہے سردی کی شدت میں اضافہ کے بعد لوگوں نے باقاعدہ طور پر گرم کپڑے جرسیاں، سویٹر اوڑھنا شروع کردیئے ہیں۔بالخصوص صبح کے اوقات میں موٹر سائیکل کی سواری کرنے والے افراد گرم چادریں اور جیکٹیں وغیرہ پہن کر گھر سے نکلتے ہیں۔ سردی کی شدت میں اضافہ کے بعد مچھلی،پکوڑوں اور سموسوں وغیرہ کی دکانوں پر رش بڑھنے لگا ہے۔ مچھلی کی مانگ میں اضافہ کے بعد قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہے مچھلی کا گوشت250روپے سے لیکر800روپے تک جبکہ فرائی مچھلی600روپے فی کلو سے لیکر1000روپے فی کلو تک فروخت کی جارہی ہے۔ مچھلی کا کاروبار کرنے والے افراد کی موجیں لگی ہوئی ہیں کسی بھی چیک اینڈ بیلنس اور ٹیکسز وغیرہ سے آزاداس کاروبار میں ناجائز منافع خوری کی حد یہ ہے کہ ہر دوسرا شخص سردیوں میں مچھلی فرائی کے کاروبار کی باتیں کرتا نظر آتا ہے ۔

News

News