لاہور (جیوڈیسک) وزیر اعلٰی پنجاب محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ماڈل ٹائون لاہور میں پنجاب کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں حرام اور مردہ جانوروں کا گوشت بیچنے کے جرم کو ناقابل ضمانت قرار دیتے ہوئے اس کی کم از کم تین سال سزا مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کے زیر صدارت اجلاس میں نان سموکنگ بل بھی منظور کیا گیا۔ بل کے مطابق سرکاری دفاتر اور عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی روکنے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔ پنجاب مینٹل ہیلتھ کا ترمیمی بل بھی منظور کیا گیا جس کے مطابق میٹنل ہیلتھ کے اداروں میں کوالیفائییڈ ٹیچرز اور عالمی معیار کے مطابق سہولتوں کو یقینی بنایا جائے گا۔
کابینہ نے پنجاب انڈسٹریل ریلیشن ترمیمی بل کی بھی منظوری دی۔ پہلے پچاس سے کم ملازمین والے اداروں میں یونین سازی نہیں ہو سکتی تھی مگر جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعد عالمی تقاضے پورے کرنے کے لئے اب پچاس سے کم افراد والے اداروں میں بھی یونین سازی کی اجازت ہو گی۔ پنجاب کابینہ نے محمد نواز شریف انجیئرنگ یونیورسٹی اور قرآن و سیرت سٹڈیز کے ادارے کے قیام کی بھی منظور ی دیدی۔
کابینہ کو توانائی کے منصوبوں کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں وزراء نے وزیر اعلٰی محمد شہباز شریف سے بیورو کریسی کے بغیر کابینہ کے ایک اجلاس کی فرمائش کر دی جس پر وزیر اعلٰی محمد شہباز شریف کا مسکراتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر یہی چاہتے تھے تو بیورو کریسی کی موجودگی میں تو فرمائش نہیں کرنی تھی تاہم وزیر اعلٰی محمد شہباز شریف نے مطالبہ تسلیم کر لیا۔ کابینہ میں خصوصی افراد کے لیے ہائوسنگ سکیموں میں علیحدہ کوٹہ مقرر کرنے کی بھی منظوری دے دی۔