مصطفی آباد/للیانی (نامہ نگار) سابقہ ڈی سی او قصور کے وعدے وفا نہ ہو سکے، شہدا کی یادگاریں خستہ حالی کا شکار، پاکستان کا واحد مقام جہاں پر 55شہدا دفن ہیں، لیفٹننٹ ندیم احمد خان شہیدکے نام پر بننے والی ندیم پارک ویرانے کا منظر پیش کرنے لگی۔
جبکہ بر یگیڈئیر احسن رشید شامی شہید ہلال جرات کی یاد گار شامی مینار ٹوٹ پھوٹ کا شکار، ہر سال 6ستمبر کو ضلعی انتظامیہ اور سیاسی رہنمائوں کی کارگردگی فوٹو سیشن تک محدود، اہلیان مصطفی آباد کی طرف سے وزیر اعلی پنجاب و سیاسی رہنمائوں کی طرف سے شہدا کی یادگاروں کی مرمت و ان کو آباد کرنے کا مطالبہ۔
تفصیلات کے مطابق مصطفی آباد للیانی پاکستان کا واحد مقام ہے جہاں پر جنگ ستمبر1965کے 55شہدا دفن ہیں،کھیم کرن کے محاذ جام شہادت پانے والے بریگیڈئیر احسن رشید شامی شہید ہلال جرات کی یاد گار شامی مینار بھی مصطفی آبادانتہائی خستہ حالی کا شکار ہے، جو کسی بھی وقت کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہے۔
انتظامیہ نہ تو اس کی مرمت و حفاظت کا کوئی انتظام کر رہی ہے اور نہ ہی کوئی حفاظتی تدابیر اختیار کی گئی ہے تاکہ کسی بڑے حادثہ سے بچا جا سکے، جبکہ لیفٹننٹ ندیم احمد خان شہیدکے نام پر بنائی گئی ندیم پارک عرصہ داراز سے ویرانے کا منظر پیش کر رہی ہے، سابقہ ڈی سی او قصور عدنان ارشد اولکھ سے گزشتہ سال 6ستمبر کو ان شہدا کی یادگاروں کی مرمت اور ندیم پارک کو آباد کرنے کا وعدہ کیا تھا جو آج تک وفا نہیں ہو سکا۔
ان شہدا کی آخری آرام گاہیں بھی خستہ حالی کا شکار ہیں، ان شہدا کی یاد میں ہر سال 6ستمبر کو ایک بڑی تقریب کا اہتمام کیا جاتا ہے جہاں پر ضلعی انتظامیہ اور سیاسی رہنما ہر سال فوٹو سیشن کروانے اور عوام کو خوش کرنے کیلئے اعلانات بھی کرتے ہیں جن پر آج تک عمل نہیں ہو سکا، اہلیان مصطفی آباد نے اعلی حکام سے فوری نوٹس لیتے ہوئے شہدا کی آخری آرام گاہیں اور یادگاروں کی مرمت اور انہیں آباد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
محمد عمران سلفی صدر پریس کلب مصطفی آباد للیانی رجسٹرڈ 0300-0334-7575126