کراچی (جیوڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق یہ تشویشناک امر مشاہدے میں آیا ہے کہ واضح ہدایات اور متعدد اجلاسوں کے باوجود مجاز ڈیلرز عوام کی زرمبادلہ کی جائز ضروریات پوری کرنے کے حوالے سے اپنی ذمے داریاں نہیں نبھا رہے، لوگ جب اپنے بیرونی کرنسی کھاتوں سے نقد زرمبادلہ نکلوانے کے لیے مجاز ڈیلرز کے پاس جاتے ہیں تو انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مجازڈیلرز کو ہدایت کی ہے کہ اس امر کو یقینی بنائیں کہ ان کی زرمبادلہ لین دین کی مجاز تمام برانچیں زیادہ سے زیادہ 7دسمبر 2015تک بیرون ملک سفر، تعلیم اور علاج کے لیے زر مبادلہ خدمات فراہم کریں، مجاز ڈیلرز زرمبادلہ خدمات کی موثر فراہمی کے لیے ضروری طریقہ کار نافذکریں، اہلکار مناسب طور پر تربیت یافتہ اور قواعد وضوابط سے واقف ہوں، زرمبادلہ خدمات اور متعلقہ معاملات نمٹانے کے لیے ہیڈیاپرنسپل آفس کی سطح پر فوکل پرسن مقرر کیاجائے۔
زرمبادلہ خدمات کی تمام متعلقہ تفصیلات بھی مجاز ڈیلرز کی ویب سائٹس پر دستیاب ہونی چاہئیں، مجاز ڈیلرز کے فون یاکال سینٹرز میں زرمبادلہ خدمات سے متعلق سوالات و شکایات نمٹانے کے لیے مناسب صلاحیت ہونی چاہیے،مزید برآں مجاز ڈیلرز کو بیرونی کرنسی کے نوٹوں خصوصاً امریکی ڈالر، یورو، سعودی ریال اور یو اے ای درہم کی وافر دستیابی کو یقینی بنانا چاہیے تاکہ صارفین کی ضروریات پوری کی جاسکیں۔
اسٹیٹ بینک نے مجاز ڈیلرز کو ان ہدایات پر عملدرآمد کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بصورت دیگر متعلقہ قواعد و ضوابط کے تحت ان بینکوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، مجاز ڈیلرز 18دسمبر تک ان ہدایات پر عملدرآمد کی اطلاع دیں۔