فیصل آباد/ جھنگ (جیوڈیسک) سندھ اور پنجاب کی مخلتف جیلوں میں قید سزائے موت کے 12 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی جب کہ ایک مجرم کی پھانسی عین وقت پر ٹل گئی۔
ڈسٹرکٹ جیل جھنگ میں سزائے موت کے 3 قیدیوں کو تختہ دار پر لٹکایا گیا، مبشر عباس، محمد شریف اور ریاض کو سخت سیکیورٹی میں پھانسی دی گئی۔ ریاض نے 1995 میں ایک شخص کو قتل کیا تھا جب کہ کہ مبشر عباس اور محمد شریف نے 2012 میں ایک ٹیکسی ڈرائیور کو اغوا کے بعد قتل کردیا تھا۔
کراچی کی سنٹرل جیل میں بھی قتل کے 2 مجرموں محمد فیصل اور محمد افضل کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا، دونوں مجرموں نے 1998 میں ڈکیتی کے دوران کورنگی میں ایک شخص کو قتل کیا تھا جس پر عدالت نے انہیں 1999 میں سزائے موت دی سنائی تھی جب کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ روز دونوں کی سزائے موت کیخلاف اپیلیں مسترد کر دی تھیں۔
میانوالی میں بھی سزائے موت کے قیدیوں رب نواز اور ظفر اقبال کو تختہ دار پر لٹکایا گیا۔ رب نواز نے ایک خاتون کو قتل کیا تھا جب کہ ظفر اقبال نے 2003 میں اپنے والد کو قتل کیا تھا۔ راولپندی میں بھی قتل کے 2 مجرموں ملک ندیم اور محمد جاوید کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔
سنٹرل جیل فیصل آباد میں بھی سزائے موت کے قیدی محمد نواز کو پھانسی دی گئی، ملزم محمد نواز کو پھانسی دینے سے قبل اس کی اہلخانہ سے ملاقات کرائی گئی اور طبی معائنہ بھی کیا گیا۔ محمد نواز نے 1992 میں ایک شخص کو قتل کیا تھا۔ سنٹرل جیل گوجرانوالہ میں موت کے قیدی اقبال کو پھانسی دی گئی، مجرم نے 1996 میں شادی کے تنازع پر اپنے چچا کو قتل کیا تھا۔
ملتان میں بھی وقار نامی شخص کو پھانسی گھاٹ پر لٹکایا گیا، وقار نے 1996 میں ڈکیٹی کے دوران توفیق نامی شخص کو قتل کردیا تھا۔ دوسری جانب سنٹرل جیل ڈیرہ غازی خان میں قتل کے مجرم اصغر علی کی پھانسی عین وقت پر ٹل گئی، مدعی نے مجرم کو پھانسی سے قبل معاف کردیا۔