کراچی (جیوڈیسک) پی آئی اے کے منیجنگ ڈائریکٹر جنید یونس نے انکشاف کیا کہ قومی ایئر لائن کو قرضوں کی مد میں ماہانہ ایک ارب روپے سود دینا پڑتا ہے لیکن اب اتنے وسائل پیدا کر لیے ہیں کہ آئندہ سال حکومت سے پیسے لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم ڈی پی آئی اے جنید یونس نے بتایا کہ قومی ایئرلائن کے 26 طیارے آپریشنل ہیں، رواں سال کے آخر تک29 نہیں تو 28 طیارے پروازوں کے قابل ہو جائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ اگر چالیس طیارے آجائیں تو قومی ایئرلائن اپنے پیروں پر کھڑی ہو سکتی ہے۔
ایم ڈی پی ائی اے جنید یونس نے یہ انکشاف بھی کیاکہ پی آئی اے کو قرضوں کی مد میں ماہانہ ایک ارب روپے سے زیادہ سود ادا کرنا پڑتا ہے۔ پی آئی اے کے منیجنگ ڈائریکٹر نے بتایا کہ میرٹ کے خلاف تقرریاں، جعلی بھرتیاں اور غیر نفع بخش غیر ملکی اسٹیشنز ایئر لائن کے خسارے کی اہم وجہ ہیں، لیکن اس سلسلے میں ہنگامی بنیادوں پر اِقدامات کر رہے ہیں۔