اسلام آباد (جیوڈیسک) الیکشن کمیشن حکام کے مطابق اگر کوئی شخص مالی ادارے سے اپنی اہلیہ، زیر کفالت بچوں یا اپنے نام بیس لاکھ روپے یا زائد کا قرضہ لے اور معاف کرا لے یا ایک سال تک ادا نہ کرے تو آئین کے آرٹیکل 63 ون این کے تحت کے پارلیمنٹ کی نشست کیلئے نا اہل ہے۔
اگر کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں کسی رکن پارلیمنٹ کے خلاف ثبوت ملے تو آئینی طریقہ کار کے تحت کارروائی ہو گی۔ آئین کے تحت نا اہلی کا سوال اٹھنے پر اسپیکر یا چیئرمین سینیٹ کو 30 روز میں ریفرنس بھجوانا ہوتا ہے۔
تیس روز میں ریفرنس نہ بھجوانے پر معاملہ ہر حال میں الیکشن کمیشن کے پاس آ جاتا ہے جس پر کمیشن کو نوے روز میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔