فوت شدہ افراد کا جعلی اقرار نامہ بنا کر پلاٹ آگے فروخت کر کے قبضہ کروا دیا

کمالیہ: فوت شدہ افراد کا جعلی اقرار نامہ بنا کر پلاٹ آگے فروخت کر کے قبضہ کروا دیا جعلی بوگس دستاویزات کے ذریعے پلاٹ پر غیرقانونی طور پر قبضہ کروانے پر قبضہ مافیا کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کر لیا تفصیل کے مطابق بی پلاٹ کے رہائشی افتخار احمد گورایہ ولد بشیر احمد نے پلاٹ نمبران 69,70,68 بالترتیب عبداللہ ولد رانجھا، بوٹا ولد عبداللہ، جان محمد ولد رانجھا سے 1992 میں خرید کئے جان محمد ولد رانجھا اوڈ جوکہ فوت ہو گیا۔

جس کا محمد اقبال ولد شیر محمد نے مورخہ 16-04-1996 فرضی جعلی اشٹام پیپر تیار کیا جس کا گواہ صابر ولد اسماعیل قوم آرائیں کورکھا جومحمد ارشد ولد محمد اکرم کودے دیا محمد ارشد نے احاطہ نمبر 69 کا اشٹام نمبر 920 مورخہ 11-2-2009 بشریٰ پروین کو فروخت کر دیا جس پر بشریٰ کو ابھی تک مالک ظاہر کیا گیا جبکہ محمد اقبال ولد شیر محمد نے مورخہ 20-05-2005اشٹام نمبری 1014 پلاٹ نمبر 70 علی اکبر ولد غلام رسول نے محمد رمضان ولد فضل محمد کواشٹام نمبر 960 مورخہ 2-03-2013جعلی فرضی اشٹام پیپر تیار کر کے احاطہ جات آگے فروخت کر دیے۔

احاطہ نمبر68پر صابر ولد اسماعیل قوم آرائیں محمد اقبال ولد شیر محمد، بابر ولد صابر بی پلاٹ پیرمحل لینڈ مافیا، نے قبضہ ظاہر کیا ان پلاٹ ہائے کے اصل مالک افتخا رعلی ولد بشیر احمد نے جب کچھ عرصہ بعد اپنے ملکیتی احاطہ جات کو دیکھاتو اس پر قبضہ مافیا نے جعلی فرضی بوگس دستاویزات کے ذریعے مورخہ 09-03-2013بوقت نو بجے عبد اللہ اور محمد اقبال ولد شیر محمد کی ایماء پر باہم صلاح مشورہ ہو کر مکان کے تالے توڑ کر مکان میں داخل ہو گئے محمد اقبال ولد شیر محمد وغیرہ نے کھانے پینے کے برتن چار پائیاںاو دیگر سامان مالیت 45 ہزار روپے چوری کر لئے پولیس نے قبضہ مافیا کے اراکین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔