لاہور (جیوڈیسک) لاہور کے حلقہ این اے 125 کے انتخابات کو کالعدم قرار دیئے جانے پر مسلم لیگ (ن) نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
الیکشن ٹریبونل کا تفصیلی فیصلہ حاصل کرکے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔ دوسری جانب خواجہ سعد رفیق نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو انصاف کے تقاضوں کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دھاندلی ثابت نہیں ہوئی لیکن انتخابی عملے کی نااہلی کی سزا ان کے ووٹروں کو دی گئی۔
این اے 125 کے حوالے سے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ انصاف کے تقاضوں کے مطابق نہیں ہے۔
انتخابی عملے کی نااہلی کی سزا ووٹروں کو دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ این اے 125 کے عوام نے بلدیاتی الیکشن میں شیر کی کامیابی کی تصدیق کی۔ اب ہم دوبارہ عوامی عدالت میں جانے کو بھی تیار ہیں۔
خواجہ سعد رفیق نے جوڈیشل کمیشن کو جمہوری عمل پر سوالیہ نشان لگانے کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ کمیشن کی ضرورت ہی نہیں تھی۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ وہ رہیں یا نہ رہیں، ریلوے ٹھیک چلے گا۔