راولپنڈی (جیوڈیسک) چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ان کو توسیع کی چہ میگوئیاں کی گئیں، یہ سب جھوٹی باتیں ہیں، فیصلوں سے باور کرا دیا کہ کوئی بھی قانون سے بالا تر نہیں۔
راولپنڈی بار کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ منصب کی تبدیلی آئینی ضرورت ہے، انہیں نامزد چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔
امید ہے وہ بھی اسی طرح معاملات چلائیں گے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ منصب پر رہ کر فرائض بہتر طریقے سے سر انجام دیئے یا نہیں، اس کا فیصلہ تاریخ کرے گی۔ تاہم باور کرا دیا کہ کوئی بھی آئین سے بالا تر نہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نامزد چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کا کہنا تھا کہ وکلا تحریک میں صرف وکلا نے ہی نہیں۔ سول سوسائٹی نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ اس جدوجہد کے نتیجے میں ہی عوام کو پہلی بار آئین کی اہمیت کا احساس ہوا۔