انقرہ (اصل میڈیا ڈیسک) ترک صدر رجب طیب اردوان نے لیرا کرنسی میں زبردست گراوٹ کے تناظر میں بلند شرح سود کے خلاف اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ ملک کی معیشت جلد ہی مستحکم ہو جائے گی۔
قطری نیوز ادارے الجزیرہ کے مطابق اردوان کی جانب سے سود کی شرح میں کی گئی کمی کی وجہ سے گزشتہ ماہ کے دوران لیرا کی قیمت میں تقریباً 30 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ دوسری جانب اقتصادی ماہرین اور اپوزیشن نے کہا کہ بڑھتی ہوئی افراط زر کی وجہ سے جزوی طور پر حکومت نے لاپرواہی کا مظاہرہ کیا۔
اردوان نے مشرقی شہر سیرت میں اجتماع کو خطاب کرتے ہوئے کہا، “انشاءاللہ، ہم قیمتوں اورغیر ملکی زرِمبادلہ کی شرحوں میں تمام اتار چڑھاو کو قلیل مدت میں مستحکم کر دیں گے۔” انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا، “طیب اردگان نے کل بھی شرح سود کم رکھی، آج بھی کم رکھی اور کل بھی کم رکھے گا۔ میں اس پر کبھی سمجھوتہ نہیں کروں گا کیونکہ سود ایک ایسی بیماری ہے جو امیر کو مزید امیر اور غریب کو غریب تر بنادیتی ہے۔”
اپوزیشن کے قبل از وقت انتخابات کے مطالبات اور پالیسیوں میں تبدیلی کے باوجود اردوان نے کہا کہ برآمدات، کریڈٹ، ملازمتوں اور اقتصادی ترقی کو بڑھانے کے لیے سود کی شرح میں کمی کی ضرورت ہے۔