تحریر : امتیاز علی شاکر:لاہور ختم نبوت ۖ کے حلف نامے کو اقرارنامے میں تبدیل کئے جانے ،سیون بی اور سیون سی کی منسوخی کے بعد لگاتاردونمبری کرنے والے،قادیانیوں، یہودیوں اوردیگرکفار کے کتوں کابچا کھانے والے منافقین نے جوکرداراداکیاقوم اس سے بخوبی واقف ہے۔الحمدللہ،اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے قبلہ علامہ حافظ خادم حسین رضوی صاحب کی قیادت اورمرشِد سرکارعظیم روحانی پیشوا،مرکزی رہنماتحریک لبیک یارسول اللہ ۖ پاکستان قبلہ سیدعرفان احمد شاہ المعروف نانگامست صاحب کی دُعائوں کے سائے میں تحریک لبیک یارسول اللہ ۖپاکستان کے قائدین اورکارکنان نے بے مثال قربانیاں پیش کرکے ختم نبوت ۖ کے قانون میں کی جانے والے تبدیلی کوبرقراررکھنے کی تمام ترکوششیں خاک میں ملاکے رکھ دی ہیں۔مرشِدسرکارنے فرمایاہے کہ ناموس رسالت مآب ۖ کاتحفظ خود اللہ پاک کے ذمہ ہے ،اللہ سبحان تعالیٰ جس سے چاہے اپنے محبوب ۖ کی ناموس کاکام لیتاہے،الحمدللہ ۔اللہ تعالیٰ نے یہ کام اہلسنت سے لیااور علامہ خادم حسین رضوی صاحب کی استقامت نے قیامت تک کیلئے پاکستان کے اندرختم نبوت ۖ کے قانون کومحفوظ بنادیاہے ”پوری قوم نے دیکھاکہ ختم نبوت ۖ کے حلف نامہ کی اصل حالت میں بحالی اورسیون بی،سیون سی کی الیکشن ایکٹ میں دوبارہ شمولیت کیلئے درست قانون سازی دوران دھرنا16نومبر2017ء کے دن کی گئی اس سے قبل 4اکتوبرکواسمبلی کے اندرحلف نامہ کی بحالی کیلئے کی جانے والی ترمیم قومی نوسربازی تھی ۔قوم جانتی ہے کہ حکومت نے اپنی نااہلی کے باعث دھرنامعاملہ افواج پاکستان کے حوالے کیااورپھرافواج پاکستان نے انتہائی دانش مندی کے ساتھ پرامن طریقے سے آئین وقانون کے مطابق دھرناقائدین کے ساتھ حکومت کاسمجھوتہ کروادیا۔تین گھنٹوں کے اندرفیض آبادسے دھرناختم کرنے کے دعویدارمردمجاہد وزیرداخلہ احسن اقبال معاہدہ پردستحط کرنے کے بعد معاہدے کوافسوس ناک کہہ رہے ہیں۔
وزیرداخلہ اتناقابل تھاتوپھرنوبت یہاں تک کیوں آئی کہ حکومت نے افواج پاکستان کوطلب کیا؟معاہدہ افسوس ناک ہے توپھرجناب مردمجاہد نے دستحط کیوں فرمائے؟پہلے حکومت نے فوج کوطلب کیااورثالثی کیلئے مددمانگی اوردھرناختم ہوتے ہی حکومت سمیت نام نہاد جمہوریت کی ٹھیکیدار جماعتوں کے پالتولبرل جانوروں نے افواج پاکستان کیخلاف زہراُگلناشروع کردیا۔پی ٹی آئی کی خاتون ممبراسمبلی کی بیٹی نے جوالفاظ افواج پاکستان کیخلاف بولے ہیں ان کاجواب دینے کیلئے جس لہجے اورجن الفاظ کااستعمال لازم ہے وہ دائرہ اخلاقیات سے خارج ہیںلہٰذاقوم حکومت وقت سے مطالبہ کررہی ہے کہ خاتون ممبراسمبلی سے اس کی بیٹی کے فوج مخالف بیان کی وضاحب طلب کرے اوربیان دینے والی خاتون کیخلاف غداری کامقدمہ درج کیا جائے۔
جہاں سیاستدانوں نے قادیانی ایجنڈے کوکامیاب بنانے میں کرداراداکیاوہیںمیڈیامیں بیٹھے چند نامراددانشوڑوں نے بھی ختم نبوت ۖ کے مسئلہ میںمنافقت کابازارگرم رکھا۔تمام لبرلز،اسلام دشمن ،پاکستان مخالف قوتوں کیلئے اہل ایمان کے جاگ جانے پرشکست کاسامناکرنامشکل ہوچکاہے۔اس قدرگھبراہٹ کاشکارہوچکے ہیں کہ بونگیاں ماررہے ہیں۔ابھی کل ہی ربی نامی یہودی کے ہاتھ پربیعت کرنے والے دانشوڑ جاوید چوہدری نے اپنے کالم یوم شکست کے اندر انتہائی احمقانہ گفتگوکرتے ہوئے عوام کوریاست کاایک ستون قراردے ڈالا۔یہ دانشورنہیں بلکہ دانشوڑ ہے جسے یہ تک معلوم نہیں کہ عوام ریاست کاستون نہیں بلکہ عوام مکمل ریاست ہیں۔سیاستدان،سکیورٹی اداروں کے اہلکاروآفیسران،عدلیہ کے جج صاحبان،صحافی برداری سمیت تمام ترشعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے عوام ہی کہلاتے ہیں۔کسی ادارے کوریاست کاستوں کہاجاسکتاہے جبکہ عوام مکمل ریاست ہوتے ہیں ۔دنیانے دیکھاکہ 25نومبرکے دن فیض آباد تاجدارختم نبوتۖ دھرناکے شرکاء کیخلاف آپریشن کے بعد چند منٹوں کے اندر پورے پاکستان کے عوام نے احتجاج کرکے تاجدارختم نبوتۖ دھرنے کی حمایت کااعلان کیااورحکومت وقت کویہ پیغام دیاکہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتے اپنے نبی کریم ۖ کی شان میں گستاخی یاختم نبوت ۖ کے قوانین کوکمزور کرنے والی تبدیلی ہرگزبرداشت نہیں کرسکتے۔
دانشوڑ نے جتنی گفتگوکی اس کاصرف ایک ہی جواب ہے کہ تاجدارختم نبوت ۖ دھرنے کے قائدین اورحکومت کے درمیان معاہدہ طے کرواکرافواج پاکستان نے ریاست کوبہت بڑی شکست سے بچاکرکامیابی کی طرف گامزن کردیاہے۔ذاتی طورپرراقم اس بات کاقائل نہیں کہ یہ معاہدہ کسی ریاستی ادارے کی شکست ہے ۔پاکستان کے عوام نے پاکستان کی حکومت یعنی ریاست کے مالکوں نے اپنی ہی منتخب کردہ انتظامیہ کے سامنے احتجاجاًاپنے مطالباب رکھے جنہیں حکومت بروقت سمجھ نہیں پائی یاپھر دھرناقائدین کوسمجھانہیں پائی۔دونوں صورتوں میں ریاست کویاکسی ریاستی ادارے کوشکست نہیں ہوئی ۔راقم حکومت اورتاجدارختم نبوت ۖ دھرناکی قیادت کے درمیان طے پانے والے معاہدے کوریاست(عوام) اورحکومت کی کامیابی تصورکرتاہے اورریاستی ادارے افواج پاکستان کے کردارکوانتہائی قدرکی نگاہ سے دیکھتاہے ۔تحریک لبیک یارسول اللہ ۖ پاکستان سمیت تمام پاکستانی علماء کرام اورگدی نشینوں کے شدید احتجاج پرقومی اسمبلی اور سینٹ کے اندرختم نبوت ۖ کے حلف نامہ کی پہلے سے بہتر اورمضبوط شکل میں بحالی اورسیون بی ،سیون سی کومزید موثربناکرالیکشن ایکٹ میں شامل کرنے والی ترمیم کی منظوری کے بعدیہ معاملہ اب ہمیشہ کیلئے طے شدہ ہے کہ آئندہ کسی لبرل یاقادیانی کویہ جرات نہیں ہونی چاہئے کہ تحفظ ناموس رسالت مآب ۖ یاختم نبوت ۖ کے قوانین کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے ۔پھر بھی کوئی بدبخت ایساکرنے کی کوشش کرے گاتوپاکستانی مسلمان اسے اس کے انجام تک پہچانے کیلئے ہمیشہ تیار ہیں۔آ
رمی چیف جناب قمرجاوید باجوہ صاحب نے کہاکہ عوام اپنے افواج سے محبت کرتے ہیں اس لئے افواج پاکستان اپنے عوام پرگولی نہیں چلاسکتی۔آرمی چیف کے بیان کے بعد عوام کے دلوں میں افواج پاکستان کیلئے محبت مزید بڑھ چکی ہے ۔انتہائی نااہلی کے باوجود جمہوریت کیخلاف کسی قسم کاایکشن نہ لینے اورتاجدارختم نبوت ۖ دھرناکے شرکاء کے ساتھ محبت اورمددسے دنیاکوواضع پیغام گیاکہ افواج پاکستان کسی لبرل ملک کے نہیں بلکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے محافظ ہیں۔تمام اہل ایمان عوام اسلام کے تابع جمہوریت کے حامی اورافواج پاکستان کے ساتھ ہیں۔اسلام زندہ باد،پاکستان زندہ باد،افواج پاکستان زندہ باد
Imtiaz Ali Shakir
تحریر : امتیاز علی شاکر:لاہور imtiazali470@gmail.com 03134237099