دفاع وطن سے بقائے وطن تک

Captain Sarwar Shaheed

Captain Sarwar Shaheed

تحریر : ڈاکٹر ایم ایچ بابر
مائہ ستمبر مادر وطن کے ان فرزندوں کی یاد دلاتا ہوا آتا ہے۔ جنہوں نے ماں دھرتی کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جانیں اس پاک دھرتی پر نچھاور کر دیں مگر دشمن کو اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہ ہونے دیا ۔مادر وطن کی حفاظت کو فریضہ سمجھتے ہوئے اس پر اپنے خون سے ایک ایسا انمٹ حصار کرنے والے شہداء نے قوم کو اس پاک سرزمین کی رکھوالی کرنے والی افواج نے ایک ایسا جذبہ بھر دیا ہے کہ دشمن لاکھ کوشش کر دیکھے اس حصار کو توڑنا اس کے بس کی بات نہیں ۔وہ لاکھ سازشوں کے جال بنے مگر اس عظیم دھرتی کو تسخیر کرنا محض اس کی خام خیالی ہو گی صرف 1965 کی ہی بات نہیں بلکہ سب سے پہلے نشان حیدر سے سرافراز ہونے والے اس مقدس دھرتی کے فرزند کیپٹن سرور شہید سے لے کر راشد منہاس جیسے کمسن مگر ماں دھرتی کی لازوال محبت سے سرشار شہید تک ہمیشہ دشمن کے عزائم کو ملیا میٹ کرنے والے ہر ایک فرزند وطن تک نے دشمن کو بارہا یہ باور کروایا ہے کہ

فرعون عصر نو کے نمک خوار نوکرو
جو تم کو غرق کر دے وہی نیل ہم بھی ہیں
اے ابرہہ کی فوج کے بد مست ہاتھیو
انجام سوچ لو کہ ابابیل ہم بھی ہیں

رات کی تاریکیوں میں حملہ کرنے والا دشمن جو اپنی عددی طاقت کے زعم میں اس قدر بدمست رہا ہے کہ کبھی اس نے سوچا کہ صبح کا ناشتہ لاہور میں جا کر کرے گا مگر اس کے ذہن میں یہ بات نہ آئی کہ جس قوم کو وہ للکار بیٹھا ہے اس کی افواج کل بھی دنیا کی بہترین عسکری طاقت تھی اور آج بھی دنیا بھر میں ٹاپ کلاس افواج میں ٹاپ پر ہے ۔لاہور میں ناشتہ کرنے کی سوچ رکھنے والے بزدل دشمن کو تو افواج پاک سے پہلے پاک دھرتی کی غیور عوام نے ہی ناکوں چنے چبوا دیئے پھر میجر راجہ عزیز بھٹی شہید کی قیادت میں فرزندان پاکستان نے دشمن کو وہ سبق سکھایا کہ آج تک پاک دھرتی کے ان جانبازفرزندوں کی یاد آتے ہی دشمن کی سوچ تک لہو لہان ہو جاتی ہے۔

کبھی اس نے اپنے بھاری بھرکم ٹینکوں سے دنیا کا سب سے بڑا ٹینکوں کا حملہ کرنے کی جسارت کی تو اسے جنرل ٹکا خان جیسے سالار کی قیادت میں اپنی ماں دھرتی کی ہریالی کو برقرار رکھنے والے ایسے دلیروں سے پالا پڑا جو دھرتی کو بنجر ہوتے ہوئے دیکھ ہی نہیں سکتے تھے اور اپنے خون سے پاک دھرتی کی آبیاری کرتے ہوئے مادر وطن پر نچھاور ہو گئے ۔تاریخ شاہد ہے کہ چونڈہ کے محاذ پر صرف بیالیس شیروں نے دشمن کے ٹینکوں کو تہس نہس کر کے رکھ دیا ۔کیونکہ چونڈہ کے محاذ پر کمان کرنے والا اس پاک دھرتی کا وہ فرزند تھا کہ جس کی سوچ یہ تھی کہ ،

دشمن کو میں اس خاک کا ذرہ بھی نہ دونگا
میرے لئے اس خاک کا ذرہ بھی وطن ہے

وہ گیدڑ جو بھیڑیا بن کر میرے وطن کی جانب جب بھی دیکھے گا ،جہاں بھی دیکھے گا ،جیسے بھی ناپاک عزائم سے دیکھے گا میری پاک دھرتی کی پاک فوج اسے ایساسبق سکھائے گی کہ وہ صدیوں بھلا نہ پائے گا ۔کیپٹن سرور شہید ،میجر طفیل شہید ، میجر محمد اکرم شہید ، لانس نائیک محمد محفوظ شہید ،سوار محمد حسین شہید ،میجر راجہ عزیز بھٹی شہید ،راشد منہاس شہید ، میجر شبیر شریف شہید ،کیپٹن کرنل شیر خان شہید ،اور حوالدار لالک جان شہید یہ مادر وطن کے وہ مقدس و عظیم فرزندان ہیں جنہوں نے اپنی گلہائے جاںاس عرض پاک پر نچھاور کر کے اس کی ہواوئوں کو معطر کیا ۔اور اس کے صلے میں اس اعزاز سے نوازے گئے جسے نشان حیدر کہا جاتا ہے جو کائینات کے اس بہادر جرنی کے نام سے موسوم ہے جو فاتح بدر و حنین و خندق و خیبر ہے اسی لئے تو شاعر نے دشمن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ
میرا ایک اک سپاہی ہے خیبر شکن میں سلام پیش کرتا ہوں افواج پاک کے عظیم اور مقدس شہداء کو جنہوں نے دشمن کو ہر محاذ پر ہزیمت سے دوچار کیا ،جنہوں نے میدانوں میں دشمن کو شکست فاش دی ۔سلام پیش کرتا ہوںپاک دھرتی کے ان شاہینوں کو جنہوں نے فضائوں میں حقیقی شاہین ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے عدوئے وطن کے طیاروں کو جو ہم سے جدید بھی تھے فضا ہی میں آگ کے شعلوں میں تبدیل کر دیا۔

Pakistan Defence Day 6th September

Pakistan Defence Day 6th September

ان تمام شہیدوں اور غازیوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے فضاء میں ارض پاک کی محافظت کی ذمہ داری نبھائی ان نامور ہیروز کو سلام جنہوں نے شاہین مزاج بن کر دشمن کو کبوتر کی طرح شکار کیا ۔سرفراز رفیقی شہید ، ایم ایم عالم ، سیسل چوہدری اورایسے تمام شہیدوں اور غازیوں کو سلام جنہوں نے دفاع وطن فرض نہیں بلکہ ماں دھرتی کا قرض سمجھتے ہوئے ادا کیا ۔کیپٹن سرور کی شہدت سے لے کر کارگل کے محاذ تک دشمن کے سامنے سینہ سپر ہونے والے شہداء اور غازیوں نے دفاع وطن کی ڈیوٹی بڑی خوش اسلوبی سے نبھائی ۔اور آج وطن عزیز کی عسکری قیادت کی ذمہ داری اس عظیم جرنیل کے ہاتھ میں ہے جس کی رگوں میں شہداء کے خون کا تسلسل مادر وطن کے عشق کی طرح رواں دواں ہے ۔جس کا نام سن کر دھشت گرد اور میری ارض پاک کا ہر دشمن خواب میں ہی نہیں بلکہ شکم مادر کے اندر بھی کانپ اٹھے اس جرنیل کو شہداء کا وارث جنرل راحیل شریف کہتے ہیں ۔دفاع وطن کی ذمہ داری سے لے کر بقائے وطن کے فریضے تک جو اپنے تمام فرائض سے بخوبی آگاہ ہے۔

قارئین محترم ؛ کیپٹن سرور شہید سے لے کر کارگل تک میری افواج پاک کا مقابلہ صرف ایک دشمن سے تھا اور ایک ایک محاذ پر تھا ۔مگر جس جوان کو آج دشمن سے بھڑنا پڑ رہا ہے افواج پاک کو اس کی معیت میں کئی محاذوں پر دشمن سے نبرد آزماہونا پڑ رہا ہے ۔پہلے شہداء اور غازیوں کی ذمہ داری تھی ملکی دفاع کی مگر آج جنرل راحیل شریف کی قیادت میں پاک فوج کی ذمہ داری دفاع وطن کے ساتھ ساتھ بقائے وطن کی بھی ہے۔

Pak Army

Pak Army

بقا کی جنگ میں ضرورت ہوتی ہے ہر اس دشمن کے خاتمے کی جو کسی بھی شکل میں مادر وطن کے لئے ناسور ہو ۔وہ صف دشمناں میں ہو یا لباس یاراں میں ،وہ کوئی بھی ہو جو مادر وطن کا غدار ہے قوم کی ذمہ داری ہے کہ ایسے دشمن پر کڑی نظر رکھیاور اپنی افواج کے شانہ بشانہ ایسے تمام دشمنوں کو صفحہء ہستی سے مٹا دے اسی میں وطن کی بقاء ہے ۔اس دشمن نے خواہ سیاست کا لبادہ اوڑھ رکھا ہو ،اس کا خاتمہ ضروری ہے بقائے وطن کے لئے ۔اس دشمن نے خواہ مذہبی جبہ زیب تن کر رکھا ہو اور مذہب کی آڑ میں وطن کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہا ہو اس کی نابودی پاک دھرتی سے واجب ہے بقائے وطن کے لئے ۔وہ دشمن خواہ کسی سرکاری عہدے پر براجمان ہو اس کا وجود مٹانا لازم ہے بقائے وطن کے لئے ۔جو بھی ہندوستان کا دست راست بن کر اس عظیم دھرتی پر ناگ بن کر پھن پھیلائے زہر گھول رہا ہو اس کا پھن کچل دینا لازم ہے بقائے وطن کے لئے ۔اور اس دھرتی کی بقاء کی ذمہ داری ناصرف افواج پاکستان بلکہ ملت کے ہر محب وطن شہری پر فرض ہے۔

آئیں آج کے دن اپنے غازیوں اور شہداء کی ارواح سے وعدہ کریں کہ آپ نے دفاع وطن کی ذمہ داری سے سرخروئی پائی اور ہم آپ کی ارواح سے وعدہ کرتے ہیں کہ بقائے وطن کی خاطر پاک فوج کے ساتھ ساتھ دھرتی ماں کے ہر دشمن کا خاتمہ کرنے میں اپنا اپنا فریضہ نبھائیں گے ۔خداوند قدوس ہمیں دفاع وطن کے ساتھ ساتھ بقائے وطن کی ذمہ داری نبھانے کی توفیق عطا فرمائے اور اس ماں دھرتی کے ہر ظاہر اور پوشیدہ دشمن کو مالک کائنات تباہ و برباد کرے ۔را اور موساد کے ہر طفیلیئے کو خواہ وہ ظاہر ہے یا پوشیدہ اللہ پاک اس کی ناپاک نسلوںسے بھی میری پاک دھرتی کی حفاظت فرمائے۔ (آمین )

M.H BABAR

M.H BABAR

تحریر : ڈاکٹر ایم ایچ بابر
Mobile ;03344954919
Mail;mhbabar4@gmail.com