ڈیفنس کراچی میں سابق گورنر محمد زبیر کو نامعلوم افراد کی جانب سے روکنے کی کوشش

Mohammad Zubair

Mohammad Zubair

کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں سابق گورنر سندھ محمد زبیر کو نامعلوم افراد نے روکنے کی کوشش کی، تاہم سابق گورنر تیز رفتاری سے گاڑی بھگا کر اپنے گھر پہنچ گئے۔

سابق گورنر سندھ محمد زبیر کے مطابق رات ساڑھے گیارہ بجے وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ صبا ایونیو سے اپنے گھر کی طرف آرہے تھے کہ ایک گاڑی نے انہیں روکنے کی کوشش کی، تاہم جب انہوں نے گاڑی میں سوار ملزمان کے ہاتھ میں اسلحہ دیکھا توانہوں نے گاڑی دوڑا دی۔

محمد زبیر کا کہنا تھا کہ انہیں تین چار سال سے دھمکیاں مل رہی ہیں، لیکن نہ انہوں نے سیکیورٹی مانگی اور نہ ہی حکومت نے مہیا کی ہے۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک دو ماہ میں جو واقعات ہوئے ہیں، اس تناظر میں حکومت سیکیورٹی کا جائزہ لے۔

محمد زبیر کے بیٹے احسن زبیر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اس واقعے کے بعد سے اب تک کسی نے رابطہ نہیں کیا، موجودہ حالات کے پیش نظر حکومت سیکیورٹی کا فیصلہ خود کرے۔

دوسری جانب میڈیا پر خبر چلنے کے باوجود پولیس کا کوئی اعلیٰ افسر فوری طور پر جائے وقوع پر نہ پہنچا۔

بعدازاں ایس ایچ او درخشاں ارشد جنجوعہ سابق گورنر سندھ کے گھر پہنچے اور انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ محمد زبیر قانونی کارروائی کے لیے صبح تھانے پہنچیں گے۔

یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب گذشتہ ماہ 25 دسمبر کو متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سابق رکن اور سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کراچی کے علاقے ڈیفینس خیابان غازی میں قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔

ان کے قتل کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شہر میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے دیگر واقعات پر تشویش اور برہمی کا اظہار کیا تھا۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ‘ضلع جنوبی میں زیادہ واقعات ہوئے ہیں، شدید افسوس ہے کہ پولیس کیا کر رہی ہے؟’

ساتھ ہی انہوں نے کہا تھا کہ ‘امن وامان کی صورتحال کے لیے تمام اداروں کو خودمختاری دی، لیکن نتائج اچھے نہیں مل رہے، مجھے ہر صورت شہریوں کا تحفظ چاہیے’۔