اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سیاسی و عسکری قیادت نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر اتفاق کیا ہے۔
وزیراعظم نوازشریف کے زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل راشد محمود، آرمی چیف جنرل راحیل شریف سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان، چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، داخلہ، دفاع اور خزانہ کے وزرا، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ایم او، ڈی جی ایم آئی، مشیر قومی سلامتی،وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور اور سیکرٹری خارجہ نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر نے مقبوضہ کشمیر اور کنٹرول لائن کی صورتحال، ڈی جی ملٹری آپریشنز نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت جب کہ سیکرٹری خارجہ نے وزیر اعظم کے دورہ امریکا و اقوام متحدہ میں مقبوضہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے کی گئی کوششوں پر بریفنگ دی۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملک کی اندرونی و بیرونی سیکیورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جب کہ اس دوران عسکری حکام نے سرحدوں پر نگرانی کے نظام اور بھارتی جنگی عزائم کے مقابلے کے لیے پاک فوج کی تیاریوں پر بریفنگ دی۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں پاک فوج کی تیاریوں پر اظہار اطمینان کیا گیا اور سول و عسکری قیادت نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر اتفاق کیا۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ پاک فوج بھارت کے کسی بھی ایڈونچر کے مقابلے کے لیے تیار ہے، بھارت کا سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ جھوٹا اور مضحکہ خیز ہے، پاکستان کو کھوکھلے دعوؤں اور جارحانہ عزائم سے جھکایا نہیں جاسکتا، مشرقی سرحد اور کنٹرول لائن پر کشیدگی دہشتگردی کے خلاف جنگ سے توجہ نہیں ہٹاسکتی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کسی ملک یا قوم کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتا، قوم مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، ملکی دفاع کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے اعلامیے کے مطابق خطے میں پائیدار امن کے لیے بھارت مسئلہ کشمیر حل کرے، پاکستان اور کشمیر ناقابل تقسیم ہیں اس لیے انہیں الگ نہیں دیکھا جاسکتا، پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔
وزیراعظم نوازشریف نےسلامتی کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرحدوں کے دفاع کے لیے سیاسی و عسکری قیادت اور قوم متحد ہے اور پاک فوج سرحدوں کی حفاظت کرنا جانتی ہے۔ پاکستان امن کی اجتماعی بہتری پر یقین رکھتا ہے، خطے سمیت دنیا میں قیام امن کی کوششیں جاری رکھیں گے اور ہماری اس خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔