دفاع اور سلامتی کیلئے تمام فورسز نے جانوں کے نذرانے پیش کیے

Peshawar

Peshawar

پشاور (جیوڈیسک) ملک کی دفاع اور سلامتی کے لیے پاکستان کی تمام فورسز نے 1965 کی جنگ میں مادر وطن کے لئے جانوں کے نذرانے پیش کیے۔ اور انہی قربانیوں میں پشاور کے فضاوں کے پاسبان بھی کسی سے پیچھے نہیں رہے۔ ستمبر 1965 میں جب دشمن نے پاک سر زمین پر حملہ کیا۔ تو افواج پاکستان کے جوان دشمن کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن گئے۔

پاک فوج کے ان جواں مرد وں میں پشاور کے 19 اسکوارڈرن کے کارنامے بھی کسی سے کم نہیں تھے۔ جنھوں نے 6 ستمبر کو فضاوں میں دشمن کے حملہ آور جنگی جہازوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور بہادری کی ایک نئی تاریخ رقم کی۔ حالانکہ ٹیکنالوجی اور وسائل کے لحاظ سے دشمن کو پاک فضائیہ پر واضح برتری حاصل تھی۔

مگر پاک فضائیہ کے شاہینوں نے قو می جذبے کی بدولت دشمن کے حملو ں کو پسپا کیا۔ جس میں پشاور ایئر پورٹ سے ایف 86، رسالپور سے harward اور کوہاٹ ائر بیس سے C-130 طیاروں نے حصہ لیا۔ جبکہ پٹھا ن کوٹ کے راستے مگ۔ 21 طیاروں نے دشمن کے ٹینکوں کو تباہ کیا۔ اور یوں وطن عزیز کے خلاف دشمن کے ناپاک ارادوں کو ناکام بنایا۔ پاک فضائیہ کے جوان آج بھی اسی جذبے اور ولولے سے سرشار اور ملکی بقا کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں۔