نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارتی عدالت نے دہلی ریپ کیس کے چاروں ملزموں کو موت کی سزا کا حکم دے دیا، سترہ سالہ ملزم کو پہلے ہی تین سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں پیش آنیوالے اجتماعی زیادتی کیس کے واقعے نے پورے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔
اجتماعی زیادتی کیس میں چھ افراد کو ملزم قرار دیا گیا۔ ایک ملزم نے جیل میں خودکشی کر لی تھی۔ گزشتہ سال دسمبر میں ملزموں نے چلتی بس میں میڈیکل کی ایک طالبہ کو اس وقت اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جب وہ اپنے ایک ساتھی طالب علم کیساتھ بس میں سفر کر رہی تھی۔
ملزموں نے دونوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد چلتی بس سے نیچے پھینک دیا جس سے انہیں شدید چوٹیں آئیں۔ متاثرہ طالبہ کو بعد میں علاج کیلئے سنگاپور کے ہسپتال لیجایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسی۔ بہیمانہ واقعے کے خلاف ملک بھر میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔
شدید ردعمل کے بعد ملزموں کے خلاف مقدمے کی تیز رفتاری سے سماعت کی گئی۔ متاثرہ طالبہ کے والدین کا کہنا ہے، ملزموں کو سزائے موت ملنے پر انہیں خوشی ہے۔ بھارت میں ہر برس ریپ کے پچیس ہزار سے زیادہ واقعات درج کیے جاتے ہیں لیکن یہ پہلا واقعہ ہے جس میں ملزموں کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔