دہلی ریپ کیس کے 4 مجرموں کی سزائے موت برقرار

Gang Rape Accused

Gang Rape Accused

نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں ہائی کورٹ نے ایک طالبہ کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے چار مجرموں کو دی گئی سزائے موت کو برقرار رکھا ہے۔

جمعرات کو ججز ریوا کھیترپال اور پراتیبھا رانی نے دہلی ہائی کورٹ میں اس چاروں مجرموں کو دی گئی موت کی سزا کو ’شاذ ونادر ہی رونما ہونے والے واقعات‘ کہہ کر برقرار رکھا۔ پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق ججز نے حکم میں کہا کہ مقدمے کی سماعت کرنے والی عدالت کی جانب سے سزائے موت برقرار رکھی جاتی ہے اور مجرموں کی اپیل کو مسترد کیا جاتا ہے۔

وکیلِ صفائی نے اس سے قبل کہا کہ اگر سزائے موت برقرار رکھی گئی تو وہ اس کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔ یادرہے کہ 23 سالہ میڈیکل کی طالبہ کے ساتھ دسمبر 2012ء کو ایک دہلی میں ایک چلتی بس پر اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی تھی جب وہ اپنے ایک مرد دوست کے ساتھ فلم دیکھنے کے بعد گھر واپس جا رہی تھیں۔

متاثرہ طالبہ کو علاج کیلئے بیرون ملک منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی تھی۔

اس اندوہناک واقعے کیخلاف بھارت میں ملک گیر احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ بین الاقوامی سطح پر بھی اس واقعہ کی پرزور مذمت کی گئی تھی۔