اسلام آباد(جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے حلقہ بندیوں سے متعلق سندھ اور پنجاب کی رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کل تک حتمی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا جب کہ عدالت نے خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کا معاملہ نمٹا دیا۔
چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے بلدیاتی انتخابات اور حلقہ بندیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر خیبر پختونخوا حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے جواب جمع کراتے ہوئے کہا کہ پورے صوبے میں ایک ہی دن بلدیاتی انتخابات کرائیں گے جبکہ ایڈووکیٹ جنرل نے موقف اختیار کیا۔
کہ صوبے میں بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے انتخابات کرانا چاہتے ہیں۔ عدالت نے ہدایت کی کہ کے پی کے حکومت الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر انتخابات کا شیڈول طے کرے جس کے بعد عدالت نے خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کا معاملہ نمٹا دیا۔
سماعت کے دوران پنجاب اور سندھ کی جانب سے بھی حلقہ بندیوں سے متعلق عدالت میں رپورٹ پیش کی گئی جس پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے معززعدالت نے دونوں رپورٹس مسترد کر دیں۔ جسٹس ناصر الملک نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ حلقہ بندیاں کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے، پنجاب حکومت خود سے حلقہ بندیاں کیسے کرسکتی ہے۔
پنجاب حکومت الیکشن کمیشن سے مل کر رپورٹ جمع کرائے۔ اس موقع پرایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ الیکشن کمیشن سے تعاون کررہی ہے تاہم عدالت نے دونوں صوبائی حکومتوں کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹس پرعدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔