بہاولپور (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے ایک ماہ میں مطالبات تسلیم نہ کئے تو 14 اگست کو سونامی اسلام آباد میں داخل ہوجائے گا اور اگر پنجاب پولیس نے ہمارے کسی بھی کارکن کو روکنے کی کوشش کی یا پھر اس پر گولی چلائی تو پھر ذمہ داروں کو نہیں چھوڑا جائے گا۔
بہاولپور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وہ کارکنوں کے جنون کو سلام اور مبارکباد پیش کرتے ہیں کیونکہ ایسی گرمی میں کسی اور جماعت کے لئے عوام کا اتنا سمندر نہیں نکل سکتا جبکہ مجھے یقین ہے کہ عوام کے اسی سمندر سے نیا پاکستان نکلےگا۔
انہوں نے کہا کہ وزیرستان سے نقل مکانی کرنےوالے 5 لاکھ افراد کی مدد کی ذمہ داری اللہ نے ہم پر ڈالی ہے اور ہم ان کی ہر طرح سےمدد کریں گے کیونکہ وہ ہمارے بہن بھائی ہیں اور بہت مشکل وقت سے گزر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے مجھے دورہ بنوں کی دعوت دی جبکہ وہ جانتے تھے۔
کہ مجھے 27 جون کو بہاولپور میں جلسہ کرنا ہے، وزیراعظم سے کہتا ہوں کہ اگر وزیرستان کے لوگوں کی اتنی فکر تھی تو آپریشن شروع کرنے سے پہلے خیبرپختونخوا حکومت کو اعتماد میں لیتے لیکن ہمیں آپریشن کا ٹی وی پر پتا چلا اور اگر صوبائی حکومت متاثرین کے لئے انتظامات نہ کرسکے تو سارا ملبہ اس پر ڈال دیا جائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم سے التجا کرتا ہوں کہ نقل مکانی کرنے والوں کے ساتھ سیاست نہ کریں میرے ساتھ بنوں میں تصویر بنوانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے اگر وہ متاثرین کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔
تو ان لوگوں کے لئے 6 ارب روپے جاری کیرں کیونکہ وہاں سے نکلنے والے 80 فیصد لوگوں کے پاس عوام کی مدد کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب بھی موقع ملا تو وزیراعظم کو تصویر بنوانے کے لئے خود دعوت دوں گا لیکن ابھی یہ ڈرامے نہ کیے جائیں اور متاثرین کی تکلیف کو سمجھا جائے۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھاکہ نواز شریف مجھ پر جمہوریت ڈی ریل کرنے کا الزام لگاتے ہیں لیکن وہ بتائیں کہ دنیا میں کون سی جمہوریت ہے جہاں وزیراعظم کا بھائی وزیراعلیٰ اور اس کے بچے وزیر مشیر ہوتے ہیں۔
اسحاق ڈار بتائیں کہ بیرون ملک پاکستانیوں کا پیسا واپس کیوں نہیں لاتے کیونکہ وہاں ان کا اپنا پیسہ پڑا ہوا ہے،عوام بتائیں الیکشن کا نظام ٹھیک کرنے سے جمہوریت ڈی ریل ہوگی یا بہتر ہوگی جبکہ ایسا کرنے سے مافیا ڈی ریل ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے الیکشن کو قبول نہیں کرتے جس میں جہاں جہاں دھاندلی کے ثبوت ملے وہ چھپائے بھی نہیں چھپتے۔