کراچی : اربن ڈیموکریٹک فرنٹ کے بانی چیرمین ناہید حسین نے کہا ہے کہ جمہوریت میں جمہور کی منشا کے برعکس سول آمریت نے ملک کا بیڑا غرق کردیا ہے۔ آج آئین کے پابندادارے باہم دست ِ گریباں نظرآرہے ہیں۔
سپہ سالار کا بیان حکمرانوں کی پالیسیوں پر صفہ ماتم کے سوا کچھ بھی نہیں، حکمرانوں کو جمہوریت کی بقا کی خاطر اپنی پالیسیوں پر ازسر نو غور کرنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اربن ڈیموکریٹک سیکریٹریٹ پر کنونسنگ کمیٹی کے اراکین سے خطاب میں کیا۔
اجلاس میں جاری سیاسی صورتحال، تنظیمی امور سمیت دیگر معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال اور آئندہ کی حکمت عملی واضح کی گئی ناہید حسین نے کہا کہ ملک اور ادارے موجودہ صورتحال کے مزید متحمل نہیں ہوسکتے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ حکمران اپنی ذاتی انا کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملک کے وسیع تر مفاد میں جامع اور ٹھوس اقدامات کرکے ہیجانی کیفیت کا خاتمہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ پناما لیکس کا آزادانہ کمیشن کے تحت مقدمہ چلانا انتہائی نا گزیر ہے اور کومبنگ آپریشن ملک کی سلامتی و استحکام کیلئے وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ناہید حسین نے مزید کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کی خوشحالی کی ضمانت ہے ، لیکن موجودہ جاری صورتحال سے یہ منصوبہ التواء کا شکار ہوسکتا ہے۔
اس ضمن میں سیاسی جماعتوں با الخصوص حکمران جماعت پر بھاری ذمہ داری عائد ہے کہ ملک کے روشن مستقبل کو تاریک ہونے سے بچائے بصورت دیگر عوام کے غیض و غضب کا سب کو سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک افواج کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے بجائے ان پر تنقید عوام کسی صورت برداشت نہیں کرے گی۔ حکومت مسلح افواج کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت جاری آپریشن ضرب غضب اور آپریشن کومبنگ جاری رکھنے کیلئے تمام تر وسائل فراہم کرے یہی وقت کا اہم تقاضہ ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ دیر ہوجائے اور حکمرانوں کی غلطیوں کاخمیازہ سب کو بھگتنا پڑے۔