اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ پاکستان اہم دور سے گزر رہا ہے، ماڈل ٹائون واقعے کو ہتھیار بنا لیا گیا ہے، ساری قوم ایک اور دو گروہ ایک طرف ہیں۔
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اہم وقت حکومت نہیں، پاکستان کے لیے ہے۔جب بتایا جاتا ہے یہ آخری حد ہے تو وہ پارلیمنٹ کے سامنے قبریں کھود لیتے ہیں، چند گروہ مزید افرا تفری پھیلانا چاہتے ہیں۔
آج ایک گروہ کی بات مان لی گئی توکل زیادہ طاقتورگروہ آ جائے گا۔ کبھی وہ کفن پہن لیتے ہیں اور کبھی قبریں کھود لیتے ہیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ان کا مقصد لاشیں گرانا اور افراتفری پھیلانا ہے۔
کبھی وہ کفن پہن لیتے ہیں اور کبھی قبریں کھود لیتے ہیں۔عوامی تحریک سیاسی جماعت نہیں ان کے اکثر مطالبات غیر آئینی ہیں۔ ان لوگوں کاایجنڈا گولی اورلاٹھی کی سیاست سےنظام کو لپیٹنا ہے۔ پیپلزپارٹی دور میں بھی اسی گروہ نے لشکر کشی کی تھی۔خواتین اور بچوں کو ڈھال بنا کر مذموم ایجنڈے کو پورا کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہ جمہوریت، آئین اور قانون کے علاوہ ہمیں کوئی راستہ قبول نہیں ہے۔
ہم چاہتے تھے کہ تحریک انصاف سیاسی جماعت ہے اس کو اسلام آباد آنے دیا جائے لیکن وزیر اعظم نے دونوں جماعتوں کو احتجاج کا بنیادی حق دیا۔
پہلے دن سے اس بات خدشات تھے کہ لوگوں کو یہاں کیسے قابو کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ گوجرانوالہ واقعے پر اپنے کارکنون کو جیل بھیجا اور اسلام آباد تک دفاتر بند کرا دیئے۔ دونوں جماعتوں نے لکھ کر دیا کہ ریڈزون میں داخل نہیں ہونگے لیکن اس کے باوجود دھوکہ دہی سے کام لیا گیا۔