لاہور (جیوڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ انقلاب میں مذاکرات نہیں ہوتے اورنہ ہی 18 کروڑ عوام کے انقلاب میں وسط مدتی انتخابات کا کوئی آپشن ہے جب کہ ہم آئین، قانون اورجمہوریت کو لپیٹنا نہیں انہیں ظالم پنجوں سے آزاد کرانا چاہتے ہیں۔
لاہور میں چوہدری برادران کی رہائش گاہ پر اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ 10 اگست کو ناصرف سانحہ لاہور بلکہ ضرب عضب میں پاک فوج کے جوانوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے بھی منایا جائے گا، پنجاب اور وفاقی حکومت کے آستین کے سانپ اور خاندانی وزرا اپنی بادشاہت قائم رکھنے کے لئے انہیں تشدد اور بربریت پر اکسارہے ہیں، یوم شہدا میں شریک لوگوں کو لاہور پہنچنے میں مشکلات پیدا نہ کی گئیں تو یہ اسی طرح پر امن ہوگا جس طرح 2013 کا لانگ مارچ تھا۔
پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں پر امن کی ذمہ داری اس وقت تک ہوگی جب تک ان پر حملہ نہ کیا جائے، اگر ان پر تشدد کاراستہ اختیار کیا گیا تو پھر وہ اپنا دفاع کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک کےسربراہ کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کا کردار قاتلانہ بن چکا ہے، انہوں نے سانحہ لاہور میں 14 لاشیں گرائیں اور آج تک ان مقتولین کے ورثہ کا قانونی حق بھی نہیں دے رہے، جمہوریت اس نظام کو کہتے ہیں جہاں ہر شہری کو برابر جکے حقوق ملیں، 5 سال کے بعد لوگوں کو ہانک کر لے جانا اور ان سے ایک پرچی ڈبے میں ڈال دینا جمہوریت نہیں، جہاں جمہوریت ہوتی ہے وہاں جانوروں کے بھی حقوق ہوتے ہیں لیکن ہمارے ملک میں تو انسانوں کو بھی حقوق میسرنہیں۔
ہم آئین، قانون اورجمہوریت کو لپیٹنا نہیں انہیں ظالم پنجوں سے آزاد کرانا چاہتے ہیں۔ یہ کیسا آئین ، قانون اور جمہوریت ہے کہ وفاقی وزیراحسن اقبال کے بھائی کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے نام پر 12 ارب کا بجٹ دے رکھا ہے، صوبائی وزیر رانا مشعود کے بھائی کو 10 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر رکھا گیا ہے۔
طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ انقلاب کی تحریک کو دبانے کے لئے حکومت نےمنی لانڈرنگ کی تحقیقات کا ہنگامہ شروع کردیا جب کہ ایف آئی اے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ منہاج القرآن کے خلاف ایک پیسے کی منی لانڈرنگ ثابت نہیں ہوئی، انقلاب کی تحریک چل پڑی ہے اسے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔ حکمران اس قدر بوکھلا گئے ہیں کہ انہیں معلوم ہی نہیں کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں ، وزرا کہتے ہیں کہ ایف بی آر نے انہیں 35 کروڑ کا نوٹس بھیجا ہے حقیقت یہ ہے کہ انہیں 77 کروڑ روپے کا نوٹس بھیجا گیا ہے۔
اس سے قبل مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے کہ ملک میں لوگ خودکشیاں کررہے ہیں اور بے گناہ لوگوں کو قتل کیا جارہا ہے۔ آزادی حاصل کرنے کے لئے انقلاب ضروری ہے، انقلاب سے ہی پاکستان بنا تھا اور انقلاب سے ہی پاکستان بچے گا۔ ہمارا انقلاب جمہوریت نہیں جمہور کی ضرورت ہے،انشا اللہ یہ انقلاب ضرور آئے گا۔