جمہوریت اور ڈیمو کریسی اور ٹیمو کریسی کے نام سے جان چھڑائی جائے۔ ناہید حسین

کراچی ، اربن ڈیمو کریٹک فرنٹ(U D F) بانی چیئرمین ناہید حسین نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جمہوریت اور ڈیمو کریسی اور ٹیمو کریسی کے نام سے جان چھڑائی جائے اور مستقبل میں نقاب اوڑھے ظالموں، لٹیروں اور مال بنانے والے سیاست دانوں سے نجات حاصل کی جائے اور صرف غریب کے نمائندے او ر غریب کا درد رکھنے والے سیاست دانوں کو آگے لایا جائے۔

آخر کب تک گدھوں کو زیبرا بنا کر پیش کیا جائے گا ۔ ہمارے حکمرانوں کی لاپروائی اور بے نیازی اور مفاد پرستی کی وجہ سے ملک اور قوم کیلئے کوئی بھی مثبت اقدامات نہیں اٹھائے جاتے اُس کی سب سے بڑی وجہ انہیں بھی خوش کرنا ہوتا ہے جن کی وجہ سے آئندہ بھی اقتدار حاصل کرنا ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان مفاد پرست سیاست دانوں اور حکمرانوں کی وجہ سے صرف قوم سفر کر رہی ہے۔ یہ کیسا ملک ہے جہاں ڈالر روز سستاہوتا جارہا ہے لیکن اشیائے خوردو نوش کی چیزوں کے دام روزانہ آسمان سے باتیں کر رہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے عہدیداران و کارکنان کی فکری نشست سے خطاب میں کیا ۔ ناہید حسین نے مزید کہا کہ اب پوری قوم جان چکی ہے کہ ملک کے اندر رُونما ہونے والے تمام المیات کے پیچھے کون ملوث ہو سکتا ہے اس کی سب سے بڑی وجہ ہم خود ہیں۔

کیونکہ ہم خود مل کر بیرونی قوتوں کو ملک کے اندر داخل ہونے کیلئے راھ داری دینے کی کوشش کرتے ہیں کبھی شعیہ و سئی کو ٹارگٹ کرکے کبھی علمائے دین کو شہید کرکے ، کبھی عیسائیوں کے چرچ کو جلا کر کبھی ہندوں کے مندر کو نقصان پہنچا کر اور سب سے بڑھ کر کراچی اور بلوچستان کے حالات خراب کرکے یہاں اقوامِ متحدہ کو آنے کی دعوت دے رہے ہیں انجانی قوتیں بڑی خوبصورتی سے اپنا آئندہ کا ایجنڈہ ہمارے ہی ذریعے مکمل کر رہی ہیں اور انجانے میں ہماری قوم استعمال ہو رہی ہے ۔ ناہید حسین نے کہا کہ معصوم بچوں اور بچیوں کی اجتماعی زیادتیوں اور خصوصی طور پر مظفر گڑھ میں جوطالباء کے ساتھ زیادتی کی گئی اس لڑکی نے خود سوزی کی اور حکومت کی کرپشن پر کوئی بھی شہری باہر سڑکوں پر نہیں نکلتا البتہ اسلام کے نام پر ہم فوراً سوچے سمجھے سڑکوں پر آجاتے ہیں حالانکہ واقعے کی تحقیق زیادہ ضروری ہوتی ہے اور اسی وجہ سے ملک بڑے نازک دور سے گزار رہا ہے ۔ ایک ذرہ سے لرزش پوری قوم کے گلے میں طوق کی طرح پڑ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے نام پر مشتعل ہونے سے زیادہ اپنے ہواس کو قابو میں رکھنے کی ضرورت ہے ہوسکتا ہے کہ اس کی آڑ میں کوئی اپنے منصوبے کی تکمیل چاہتا ہے ۔ لہذا قوم کو اس قسم کے مزید کئی واقعات سے دو چار ہونا پڑے گا ۔ لہذا منحث القوم ہمیں متحد ہو کر ان قوتوں کا سامنا کرنا چاہیے جو ہمارے ملک میں انتہا پسندی ، دہشت گردی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہو کر ہمارے وجود کو ختم کرانے کے در پہ ہو چکی ہیں۔کیونکہ یہ ہماری بقاء اور وقار کا معاملہ ہے ناہید حسین نے آخر میں کہا کہ امیروں ، سرمایہ داروں ، وڈیروں ، سیاست دانوں ، صنعت کاروں، اشرافیا نے جو غریب عوام کے خلاف جو گٹھ جوڑ کر رکھا ہے انہیں ہم بتا دینا چاہتے ہیں کہ ڈیمو کریسی اور ٹیمو کریسی کے نا م پر اور جمہورت کی آڑ میں جھوٹ، مکر فریب اور دھوکا دہی ، کرپشن کی سیاست اب مزید نہیں چلے گی۔ ورنہ آئندہ جو سر پھرے اسلام آباد کا رخ کریں گے وہ اتنے پُر امن نہیں ہونگے جتنے ماضی میں آنے والے لوگ پُر امن رہے۔