آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے جمہوریت کو ملکی بقا کا ضامن قرار دیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ مستقبل کی عسکری قیادت جمہوری نظام کی مضبوطی کے لئے کردار ادا کرتی رہے گی۔
بارہ اکتوبر 1999 کو سابق آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے منتخب حکومت پر شب خون مار کر اقتدار پر قبضہ کیا۔ لیکن بدلتے وقت کے ساتھ سوچ بھی بدل چکی ہے۔ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے کاکول میں فوجی پریڈ سے خطاب میں جمہوریت کو ملک کی بقا کا ضامن قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں بھی عسکری قیادت ملک میں جمہوری نظام کی مضبوطی کے لئے اپنا بھرپور کردار کرتی رہے گی۔
آرمی چیف نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ تمام تر مشکلات اور غلطیوں کے باوجود ہم نے اس ملک کو مثالی ریاست بنانے کی کوشش نہیں چھوڑی جس کا عکس آج جمہوری نظام کی صورت میں سب کے سامنے ہے۔
اس سے پہلے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی آمد کا اعلان بگل بجا کر کیا گیا۔ جنرل کیانی نے کیڈٹس سے سلامی لی اور پریڈ کا معائنہ کیا۔ پاس آوٹ ہونے والے کیڈٹس نے مارچ پاسٹ کیا۔
اس دوران فوجی بینڈ لہو گرما دینے والی دھنیں فضا میں بکھیرتا رہا۔ آرمی چیف نے اعزازی شیلڈ عشر، صدارتی گولڈ میڈل بدر اور چیف آف آرمی سٹاف گولڈ میڈل نیپال کے سنتوش کو دیا۔ اس موقع پر دوست ممالک کے عسکری حکام اور پاس آوٹ ہونے والے کیڈٹس کے عزیز و اقارب بھی تقریب میں موجود تھے۔