ترکی (جیوڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان نے جمہوریت کو انسانوں کو ٹینکوں اور توپوں ہلاک کرتے ہوئے ختم نہ کیے جانے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ 15 جولائی کی شب ملک کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کی منصوبہ بندی کرنے والوں کو 16 جولائی کی صبح کہیں زیادہ پُر عزم ترکی کا سامنا کرنا پڑا۔
صدرِ ترکی نے اخبارات کے چیف ایڈیٹر اور ٹیلی ویژن چینلز کے براڈکاسٹنگ ڈائریکٹرز کو شرف ملاقات بخشا۔ استنبول میں قصرِ ہوبر میں بند کمرے میں ہونے والی اس ملاقات میں نائب و زیر اعظم نعمان قرتولمش اور وزیر توانائی وقدرتی وسائل بیرات البائراک بھی موجود تھے۔
اجلاس میں فیتو دہشت گرد تنظیم کی 15 جولائی کی بغاوت کی کوشش اور اس کے بعد کی صورتحال سمیت بروز اتوار منعقد ہونے جلسے پر غور کیا گیا۔ صدر ترکی نے بغاوت کی کوشش کے حوالے سے کہا کہ”میں نہیں سمجھتا کہ خطرہ ٹل چکا ہے، لہذا ہم غفلت اور ڈھیلے پن کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔”
چالیس کے قریب صحافت سے منسلک نمائندوں کے شریک ہونے والے اجلاس میں صدر ایردوان نے ذرائع ابلاغ کا بغاوت کے خلاف حساسیت اور شعور کا مظاہرہ کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ کل کے عظیم جلسے کے ذریعے ترکی میں اتحاد یکجہتی کو مزید تقویت دی جائیگی۔