جمہوریت کو خطرات: رضا ربانی نے 14 نکاتی چارٹر پیش کر دیا

Mian Raza Rabbani

Mian Raza Rabbani

کراچی (جیوڈیسک) پیپلزپارٹی کے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل سینیٹر میاں رضا ربانی نے ملک اور جمہوریت کو درپیش خطرات سے نمٹنے کیلیے ایک 14 نکاتی چارٹر دیا ہے اور ملک کی تمام جمہوری اور سیاسی قوتوں سے اس چارٹر پر مباحثے کے ذریعہ اتفاق رائے پیدا کرنے کی اپیل کی ہے۔

انھوں نے اس چارٹر کو ’’ جمہوریت کی طرف سفر کیلیے بینظیر بھٹو ماڈل‘‘ کا نام دیا ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے بینظیر بھٹو ماڈل کے 14 نکات بیان کرتے ہوئے کہا کہ میثاق جمہوریت پر نظرثانی کر کے جمہوری قوتوں کے درمیان ایک نیا معاہدہ کیا جائے۔

وفاقیت اور اختیارات کی منتقلی کے عمل کو مکمل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا جائے، پارلیمان کی بالا دستی کی ضمانت فراہم کیجائے، قومی سلامتی، قومی تحفظات، آئینی اصلاحات و ترامیم جیسے تمام تر معاملات آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے طے کیے جائیں، سول ملٹری تعلقات کی ازسر تشریح و توضیح کی جائے، ایڈہاک ازم ختم کیا جائے۔

گڈ گورننس بشمول سروسز اصلاحات کا نفاذ کیا جائے، عدلیہ کی آزادی کو یقینی بنایا جائے۔ عدم برداشت، شدت پسندی اور دہشتگردی کی تمام تر اشکال و مقاصد کے خلاف قومی اتفاق رائے پیدا کیا جائے، آئین کے مطابق اقلیتوں، خواتین اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

ورکنگ کلاس اور متوسط طبقے کے معاشی و سیاسی حقوق کا تحفظ کیا جائے، ملازمتوں کی فراہمی میں کوٹہ سسٹم اور میرٹ کے درمیان اعتدال برقرار رکھا جائے، تعلیم کے حق سے متعلق آئین کے آرٹیکل 25 اے کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے، صوبوں کو اجازت دی جائے کہ وہ تاریخ کی مسخ شدہ شکل بیان کرنے والے نصاب تعلیم میں تبدیلی لا سکیں۔