واشنگٹں (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی سینٹ کے اقلیتی لیڈر ڈیموکریٹ چک شومر کے کل جاری کردہ بیان کہ “سی آئی اے کے چیئرمین کوچاہیے کہ وہ ٹرمپ کو ایران کے معاملے میں تربیت دے” پر ٹویٹر پیغام کے ذریعے رد عمل کااظہار کیا ہے۔
ٹرمپ نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ” کہ شمر اور ڈیموکریٹس ایران کے خلاف کمزور بننے کو ترجیح دیتے ہیں ہمارے ملک کے خلاف ایران کے ممکنہ خطرات کے حوالے سے ان کو کوئی علم نہیں۔ مالی پابندیوں اور سمجھوتے سے امریکہ کی علیحدگی کے باعث ایران اس وقت مالی لحاظ سے کافی مشکلات سے دوچار ہے ڈیموکریٹک پارٹی کے کارکنان ہمیں ہمیشہ بُرا بھلا کہتے ہیں، لیکن اب ان میں صورتحال کچھ مختلف ہے۔
ٹرمپ نے اپنے ٹویٹر پیغام میں چین اور امریکہ کے باہمی تعلقات کا بھی ذکر کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ چین محض موجودہ حالات کے مطابق مالی منڈیوں میں خدمات فراہم نہ کرے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ پیداوار کھیتی باڑی اور دیگر امریکی صنعتی اداروں کے حوالے سے بھی اقدامات اٹھائے۔ ان عوامل کی عدم موجودگی میں طے پانے والا کوئی بھی معاہدہ ناقابل قبول ہوگا۔
امریکی صدر نے اپنے اس پیغام میں میکسیکو کی سرحدوں پر مجوزہ دیوار کے معاملے کا بھی جائزہ پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ غیر قانونی نقل مکانی سدباب کرنے کے لئے جنوبی سرحدوں پر مزید فوجیوں کو تعینات کیا جاتا ہے۔ اس طریقے سے ہم نے بار ہا مہاجرین کے ریلوں کو روکا تھا۔ لیکن اس دیوار کی تعمیر سے اس کام کو زیادہ سستے اور مؤثر طریقے سے سرانجام دیا جا سکتا ہے۔