لاہور (جیوڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے ویڈیو لنک کے زریعے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کارکنوں کی عیادت کرنے والی جماعتوں کا شکر گزار ہوں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا لوگ قتل کر کے چلے جاتے ہیں اور مقتول کو قاتل بنا دیا جاتا ہے۔
رات کے اندھیرے میں پنجاب پولیس کے زریعے اجتماعی قتل اور اجتماعی دہشت گردی ہوتی رہی۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا پولیس نے ہمارے کارکنوں پر سیدھی گولیاں چلائیں اور میڈیا کی ٹیموں نے بروقت پہنچ کر سب کچھ دیکھا اور فوٹج میں ہمارے کسی ایک گارڈ نے گولی نہیں چلائی۔ نہایت مشکل وقت میں میڈیا کا ساتھ دینے پر شکر گزار ہوں۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے جن پولیس اہلکاروں نے قتل کیے انہوں نے ہی راتوں رات سرکاری ایف آئی آر درج کر ہم اپنی ایف آئی آرمیڈیا کی موجودگی میں درج کرائیں گے۔
موجودہ حکومت کے ہوتے ہوئے جوڈیشل کمیشن کو مسترد کرتے ہیں اور موجودہ حکومت کے کمیشن میں ہمارا کوئی کارکن پیش نہیں ہو گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا وزیراعظم، وزیر اعلی نے قتل کی منصوبہ بندی کی۔
جوڈیشل کمیشن کے جج سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ خود ہی لاتعلقی کا اظہار کر دیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ایم کیو ایم کی رہنماء طاہرہ آصف پر قاتلانہ حملہ کی شدید مذمت کرتے ہیں، نام نہاد جمہوری حکومت مخالفین کو ریاستی جبر و تشدد اور دہشت گردی کا نشانہ بنانا بند کرے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے طاہرہ آصف کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔