اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے جمہوریت کے لیے ‘عسکریت پسند سوچ’ کو خطرہ قرار دے دیا۔ پیر کو جمہوریت کے بین الاقوامی کے موقع پر اپنے بیان میں زرداری کا کہنا تھا کہ جمہوریت کو عسکریت پسند سوچ سے خطرات لاحق ہیں جو اپنا ایجنڈا تھوپنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کو آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کرنا چاہیئے، کسی ادارے کو اپنے ڈومین سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل یہ تصور تھا کہ کچھ ادارے پارلیمنٹ کے دائرہ کار سے باہر ہیں، اس سوچ تصور کو ختم کرنا ہو گا۔
بظاہر موجودہ سیاسی صورت حال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے دشمنوں نے حربے اور بھیس بدل لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت پر ماضی میں براہ راست حملے کیے گئے تاہم اب اسے عدم برداشت سے خطرات لاحق ہیں۔
ان کے مطابق آمریت صرف جمہوریت کی خاطر دی جانے والی قربانیوں کے باعث پاکستان میں جڑیں مضبوط نہیں کرپائی۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت صرف انتخابات کروانے اور اقتدار ایک جماعت سے دوسری جماعت تک منتقل کر دینے کا نام نہیں، آئین پسندی اور برداشت بھی جمہوریت کے ضروری عنصر ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر سابق وزیر اعظم زوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کیا۔